سنگاپور میں روزگار کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
سنگاپور کاغیر ملکی ورکرز کے لیے روزگار کے مواقع و آسانیاں فراہم کرنے کا اعلان
یہ بھی پڑھیں: بیلاروس کا ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے کا اعلان، کیا مواقع موجود ہیں؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افرادی قوت کے استحکام کو فروغ دینے اور ہنر مند غیر ملکی ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کے مقصد کے تحت سنگاپور نے اپنی ورک پرمٹ اور ایس پاس پالیسیوں میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے جو سنہ 2025 میں لاگو ہورہی ہیں۔
یہ اصلاحات روزگار کے مواقع کو بڑھانے اور تعمیرات، شپ یارڈ اور مینوفیکچرنگ جیسے اہم شعبوں میں افرادی قوت کی کمی کو کم کرنے پر مرکوز ہیں۔
کلیدی اصلاحات کا اعلانورک پرمٹ ہولڈرز کے لیے وقت کی کوئی حد نہیں ہوگی۔ یکم جولائی 2025 سے ورک پرمٹ پر غیر ملکی ملازمین کو سنگاپور میں ملازمت کی مدت پر پابندی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
تمام قومیتوں اور شعبوں کے کارکنان اب سنگاپور میں غیر معینہ مدت تک قیام اور کام کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیے: جرمنی میں 4 لاکھ ملازمتیں، ویزا کیسے اپلائی کریں؟
افرادی قوت کی وزارت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے آجروں کو تجربہ کار کارکنوں کو برقرار رکھنے اور کاروبار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
عمر کی حدورک پرمٹ کے درخواست دہندگان کے لیے عمر کی حد بڑھادی گئی ہے۔
پرمٹ ہولڈرز کے لیے کام کرنے کی زیادہ سے زیادہ عمر 60 سے بڑھا کر 63 سال کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: وہ یورپی ملک جہاں ملازمتیں بھی بیشمار اور ویزا لینا بھی آسان
درخواست کی عمر کی حد بھی بڑھ کر 61 سال ہو جائے گی جو کہ غیر ملکیوں کے لیے گزشتہ 50 سال تھی۔
یہ تبدیلی عمر رسیدہ اور تجربہ کار کارکنوں کو معیشت میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع فراہم کرے گی۔
سیکٹر کے لیے مخصوص فروغتوقع ہے کہ ان اصلاحات سے مزدوروں کی دائمی قلت والی صنعتوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
فوکس سیکٹرزمیں کنسٹرکشن، شپ یارڈز، مینوفیکچرنگ شامل ہوں گے۔ کمپنیاں تربیت، استحکام اور علم کی منتقلی کو بڑھانے کے لیے تجربہ کار پیشہ ور افراد کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے کے قابل ہوں گی۔
ایس پاس ہولڈرز کے لیے اپڈیٹسسنگاپور ایس پاس ہولڈرز کے لیے تنخواہ اور لیوی کے ڈھانچے پر بھی نظر ثانی کر رہا ہے جو یکم ستمبر 2025 سے لاگو ہو گا۔
کم از کم اہل تنخواہ: SGD 3،300 تک بڑھا دی گئی ہے۔
ٹائر 1 لیوی SGD 550 سے بڑھا کر SGD 650 کر دیا گئی ہے۔
ان اپ ڈیٹس کا مقصد اعلیٰ ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کو راغب کرنا اور منصفانہ معاوضے کی ادائیگی کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ کو فوری طور پر 2 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت
سنگاپور کی تازہ ترین لیبر اصلاحات ایک پائیدار اور ہنر مند غیر ملکی افرادی قوت کی تعمیر پر مضبوط توجہ کی عکاسی کرتی ہیں۔
ملازمت کے دورانیے کی حدوں کو ہٹانے اور عمر کی حد کو بڑھانے سے ملک کو امید ہے کہ ورکرز ٹرن اوور کو کم کیا جائے گا اور غیر ملکی افرادی قوت پر انحصار کرنے والے شعبوں پر دباؤ کم کیا جائے گا۔
سنگاپور میں روزگار کے مواقع پر نظر رکھنے والوں کے لیے یہ تبدیلیاں انتہائی سودمند ثابت ہوں گی۔؎
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سنگاپور سنگاپور میں روزگار سنگاپور میں ملازمتیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سنگاپور ہولڈرز کے لیے سنگاپور میں افرادی قوت روزگار کے عمر کی حد غیر ملکی کا اعلان
پڑھیں:
امریکا کی امیگریشن پالیسی میں نیا قانون نافذ، ورک پرمٹ کی خودکار توسیع ختم کر دی
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس) نے ایک نیا عارضی قانون جاری کیا ہے، جس کے تحت اب ورک پرمٹ یا ملازمت کا اجازت نامہ (ای اے ڈی) خودبخود نہیں بڑھے گا۔
یہ نیا قانون 30 اکتوبر کے بعد جمع کرائی جانے والی تجدیدی درخواستوں پر لاگو ہوگا اور اس کا اطلاق کئی غیر ملکی شہریوں پر ہوگا، جن میں ایچ-4 ویزا رکھنے والے افراد اور بعض ایچ-1بی ویزا ہولڈرز کے شوہر یا بیویاں بھی شامل ہیں۔
جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں امریکی شہریت اور امیگریشن سروس (یو ایس سی آئی ایس) نے مشورہ دیا کہ غیر ملکی شہری اپنے ورک پرمٹ کی مدت ختم ہونے سے 180 دن پہلے اس کی تجدید کی درخواست وقت پر اور درست طریقے سے جمع کروائیں۔
ادارے نے خبردار کیا کہ اگر کوئی غیر ملکی اپنے ورک پرمٹ (ای اے ڈی) کی تجدید میں تاخیر کرے گا تو اس کے لیے روزگار کی اجازت یا متعلقہ دستاویزات میں عارضی رکاوٹ پیدا ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔
یہ فیصلہ امریکا میں قانونی اور غیر قانونی دونوں اقسام کی امیگریشن کو محدود کرنے کے حالیہ اقدامات کا حصہ ہے، ان اقدامات میں ایک نیا قانون بھی شامل ہے، جس کے تحت ایچ-1بی ویزا کے لیے درخواست دینے والے ہنر مند افراد پر ایک بار کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کی گئی ہے، جو 21 ستمبر سے نافذ ہو چکی ہے۔
نئے قانون کے مطابق جو غیر ملکی شہری 30 اکتوبر یا اس کے بعد اپنے ورک پرمٹ کی تجدید کی درخواست دیں گے، انہیں اب صرف بروقت درخواست جمع کرانے پر ورک پرمٹ کی خودکار توسیع نہیں ملے گی۔
پچھلی پالیسی کے تحت اہل افراد اپنے ورک پرمٹ ختم ہونے کے بعد بھی 540 دن تک کام جاری رکھ سکتے تھے، بشرطیکہ انہوں نے وقت پر تجدید کی درخواست جمع کروائی ہو۔
لیکن نئے قانون میں یہ سہولت تقریباً تمام کیسز میں ختم کر دی گئی ہے، یعنی اب جیسے ہی موجودہ ورک پرمٹ ختم ہوگا، فرد کو کام روکنا پڑے گا جب تک نیا اجازت نامہ جاری نہ ہو جائے یا کوئی اور قانونی بنیاد موجود نہ ہو۔
تاہم، یہ قانون پچھلی درخواستوں پر لاگو نہیں ہوگا، یعنی 30 اکتوبر سے پہلے جمع کرائی گئی تجدیدی درخواستیں اب بھی پرانے قانون کے مطابق خودکار توسیع حاصل کر سکیں گی۔
ڈی ایچ ایس کے مطابق اس قانون میں کچھ محدود استثنیٰ موجود ہیں، مثلاً وہ توسیعات جو قانون کے تحت یا فیڈرل رجسٹر نوٹس کے ذریعے دی گئی ہوں، وہ اب بھی خودکار توسیع کی اہل رہیں گی۔
سرکاری اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اس قانون کا مقصد یہ ہے کہ ڈی ایچ ایس ورک پرمٹ کی مدت بڑھانے سے پہلے غیر ملکی شہریوں کی مکمل جانچ اور تصدیق کو یقینی بنائے۔
ڈی ایچ ایس کے مطابق ورک پرمٹ کی خودکار توسیع ختم کرنے سے غیر ملکی شہریوں کی بار بار جانچ اور نگرانی ممکن ہوگی، جس سے یو ایس سی آئی ایس کو دھوکا دہی روکنے اور ملکی سلامتی کے ممکنہ خطرات کی نشاندہی میں مدد ملے گی، تاکہ مشتبہ افراد کو امریکا سے بے دخلی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔
یو ایس سی آئی ایس کے ڈائریکٹر جوزف ایڈلو نے کہا کہ ادارہ اب غیر ملکی شہریوں کی زیادہ مؤثر جانچ اور نگرانی پر توجہ دے رہا ہے اور ان پالیسیوں کو ختم کر رہا ہے جو پچھلی حکومت نے غیر ملکیوں کی سہولت کو امریکی عوام کی سلامتی پر ترجیح دیتے ہوئے نافذ کی تھیں۔