پہلگام فالس فلیگ کہانی، بھارتی میڈیا کے سوالات؟ مودی سرکاری خاموش ؟ کیوں ؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
پہلگام فالس فلیگ کہانی، بھارتی میڈیا کے سوالات؟ مودی سرکاری خاموش ؟ کیوں ؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)پہلگام فالس فلیگ،بھارتی میڈیا کے مودی سے اہم سوالات ، پہلگام فالس فلیگ حملے کے بعد تاحال مودی سرکار خاموش مگر پروپیگنڈا جاری، پہلگام حملے کے بعد بھارتی عوام کی جانب سے بی جے پی سے کڑے سوالات۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پہلگام حملے کے بعد تاحال مودی حکومت خاموش کیوں؟جدید اسلحہ سے لیس دہشتگرد کیسے پہلگام پہنچ گئے؟پہلگام حملہ کرنے والے دہشتگرد کیسے 200کلومیٹر تک ہمارے علاقے تک گئے؟،بھارتی فوج کی اتنی بری انٹیلیجنس ناکامی کیسے ہوئی؟پہلگام میں موجود ہزاروں سیاحوں کیلئے مناسب سکیورٹی کا بندوبست کیوں نہیں کیا گیا؟،پہلگام کے اتنے بڑے واقعہ کے بعد اب تک کسی کو ذمہ دار کیوں نہیں ٹھہرایا گیا؟بھارت کے عوام کو پہلگام پر اٹھتے سوالات کا جواب چاہئے خاموشی نہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی عوام اور میڈیا کے سوالات جائز ہیں اور مودی کو ان کا جواب دینا ہوگا، در حقیقت پہلگام فالس فلیگ حملے کا مقصد بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیب نے پبلک سیکٹرکمپنیز میں بڑی بڑی تنخواہیں لینے والے افسروں کیخلاف انکوائریز بند کردیں نیب نے پبلک سیکٹرکمپنیز میں بڑی بڑی تنخواہیں لینے والے افسروں کیخلاف انکوائریز بند کردیں الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا زیارت میں سکیورٹی فورسز کیساتھ جھڑپ ، بی ایل اے کے 7دہشتگرد ہلاک سعودی وزارت داخلہ کا حج قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت سزائوں اور جرمانوں کا اعلان شاہد آفریدی نے کاروباری دنیا میں قدم رکھتے ہوئے لالہ دربار کا افتتاح کر دیا پاکستان نے وفاقی وزارتوں پر بھارت کے سائبر حملے ناکام بنا دیئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پہلگام فالس فلیگ بھارتی میڈیا کے
پڑھیں:
بھارت میں بڑھتے حادثات نے مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا
بھارت میں مسلسل بڑھتے ہوئے حادثات نے مودی کے گیارہ سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا۔
ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 11 سالہ دورِ حکومت میں ہونے والے حادثات محض خبریں نہیں بلکہ مودی کی ترجیحات کا عکس ہیں کیوں کہ مودی راج میں عوامی تحفظ زوال پذیر ہے،نہ کوئی حفاظتی نظام نہ عوام کی فکر بلکہ مودی کی پوری سیاست نفرت اور تقسیم کرنے کی بنیاد پر کھڑی ہے۔
بھارت میں ریل گاڑیوں کے ٹکراؤ ، پلوں کا دریا برد ہونا اور ہوائی جہازوں کا تباہ ہونا مودی کی قابلیت اور ترجیحات کو واضح کرتا ہے۔ مودی کی توجہ کا مرکز نہ تو عوامی سلامتی اور نہ ہی بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ی ہے بلکہ مودی کی سیاست کا محور بھارتی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنانا ، پاکستان کیخلاف جذبات بھڑکانا اور نفرت کو دوام دینا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جون 2023ء کو بالاسور کے ریل حادثے میں 296 شہری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ اس اندوہناک حادثے کے کچھ ہی دن بعد وزیراعظم مودی سیاسی ریلیوں میں مصروف نئے انتہا پسند ہندو بیانیے کو ترتیب دے رہے تھے۔
اسی طرح گجرات میں 2022ء میں پل گرنے سے 141 افراد جان سے گئے۔ گجرات کے اس خوفناک حادثے کو بھی خبروں سے جلد ہٹا کر گودی میڈیا ’’لوجہاد‘‘ یا ’’پاکستانی سازش‘‘ کا بیانیہ بنا رہا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 12 جون 2025ء کو احمد آباد کے فضائی حادثے میں 242 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت میں اس جدید طیارے کا ایسا مہلک حادثہ ہوا، جس کے بعد سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ کیا بھارت کی ہوا بازی کی صنعت بھی اسی غفلت کا شکار ہو چکی ہے، جو ریلوے ، پل اور سڑکیں نگل چکی ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں بی جے پی حکومت نے اپنی پوری توجہ بنیادی سہولیات سے ہٹا کر سیاسی تشہیر، مذہبی منافرت اور پاکستان کے خلاف سازشوں پر مرکوز کر رکھی ہے۔
مودی حکومت نے ریلوے کو جدید بنانے کے دعوے تو بہت کیے مگر حادثات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سال 25/2024 میں ریلوے کے 81 حادثات رپورٹ ہوئے۔ پٹڑیوں اور نظام کی مرمت نظر انداز جب کہ ووٹ بینک کو بڑھانے کے لیے بلٹ ٹرین منصوبوں پر اربوں روپے خرچ ہوئے ۔
بھارت میں ہمیشہ سے اقلیتوں کیخلاف بیانیے ترتیب دیے گئے ، فسادات کو سیاسی زبان دی گئی اور پاکستان کیخلاف جذباتی طوفان کھڑا کیا گیا اور اب یہ حادثات محض فنی خرابیاں نہیں بلکہ مودی کی سیاسی روش کی قیمت ہیں۔ مودی نے 11 سالہ دور اقتدار کو شخصی ، بیانیاتی اور سیاسی جنگ میں بدل ڈالا ہے۔
مودی کی جنگ میں اصل دشمن نہ غربت تھی ، نہ بے روزگاری اور نہ بنیادی ڈھانچوں کی زبوں حالی بلکہ وہ اقلیتیں جو ہمیشہ سے بھارت کا حصہ رہی ہیں، انہیں خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس پورے رویے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارتی نظام کمزور، غفلت و لاپروائی کے باعث بے لگام ہو چکا ہے۔