Islam Times:
2025-07-30@02:45:16 GMT

وفاقی دارالحکومت میں ’’کرم امن کنونشن‘‘

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

وفاقی دارالحکومت میں ’’کرم امن کنونشن‘‘

اسلام ٹائمز: قومی اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور پاراچنار سے منتخب رکن قومی اسمبلی حمید حسین طوری نے کہا کہ اگر پاراچنار کا مسئلہ پاکستان کی عدالتوں میں حل نہ ہوا تو ہم اسے بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے، کیونکہ حکومتی نااہلی کے باعث لوگوں کا کھربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، جسکا حساب دینا ہوگا۔ پاراچنار کے عوام گذشتہ سات ماہ سے محاصرے میں ہیں، تاہم حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں یکسر ناکام ہوئی ہے، راستوں کو محفوظ بنانا اور انہیں کھولنا حکومت کا کام ہے۔ رپورٹ: سید عدیل عباس

پاراچنار کے محاصرے کو سات ماہ ہوچکے ہیں، تاہم حکومتی یقین دہانیوں اور پے در پے جرگوں کے باوجود اب تک ریاست راستے محفوظ بنا کر انہیں کھولنے میں ناکام ہے، واضح رہے کہ پاراچنار کے اہل تشیع قبائل نے طے پانے والے معاہدے کی ایک ایک شق پر مکمل عمل کیا ہے۔ پاراچنار کے اکابرین، مشران، علمائے کرام، ملی تنظیمیں اور سیاسی نمائندے ہر ممکن فورم پر اپنی مظلومانہ آواز تسلسل کیساتھ بلند کر رہے ہیں اور ہر وہ پرامن راستہ اختیار کر رہے ہیں کہ جس سے انہیں بنیادی انسانی حقوق مل سکیں، تاہم حکومت بھی مسلسل عوام کے صبر کا امتحان لے رہی ہے۔ اس حوالے سے کچھ عرصہ قبل کرم کے نوجوانوں اور مشران نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک اہم کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ اپنی آواز کو موثر انداز میں بلند کیا جاسکے، اس سلسلے میں ملک کے نامور علمائے کرام، ملی تنظیموں کے سربراہان، سیاسی و سماجی شخصیات، اداروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو باقاعدہ دعوت دی گئی۔

کرم کے مشران اور پاراچنار یوتھ راولپنڈی و اسلام آباد کے زیراہتمام ’’کرم امن کنونشن‘‘ گذشتہ روز اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں علمائے کرام، سیاسی و سماجی شخصیات، صحافی حضرات اور مشران قوم نے شرکت اور خطاب کیا۔ کنونشن کا آغاز انجمن حسینیہ کے رکن اور سابق صدر تحریک حسینی پاراچنار علامہ سید تجمل حسین کے خطاب سے ہوا۔ انہوں نے کرم کے عوام کو درپیش مشکلات اور بدامنی کو حکومتی بے حسی کا نتیجہ قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران جو صورتحال کرم کے غیور عوام نے جھیلی ہے، وہ کسی دشمن پر بھی نہ گزرے۔ اس وقت پاراچنار پاکستان کا غزہ بن چکا ہے، جس پر چاروں طرف سے یلغار ہو رہی ہے، مگر ریاستی محافظ ان کے دفاع میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں۔

جماعت اہلِ حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے بھی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار میں جاری بدامنی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاراچنار کے عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ قومی اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور پاراچنار سے منتخب رکن قومی اسمبلی حمید حسین طوری نے کہا کہ اگر پاراچنار کا مسئلہ پاکستان کی عدالتوں میں حل نہ ہوا تو ہم اسے بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے، کیونکہ حکومتی نااہلی کے باعث لوگوں کا کھربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، جس کا حساب دینا ہوگا۔ پاراچنار کے عوام گذشتہ سات ماہ سے محاصرے میں ہیں، تاہم حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں یکسر ناکام ہوئی ہے، راستوں کو محفوظ بنانا اور انہیں کھولنا حکومت کا کام ہے۔

پاراچنار سے ایم پی اے علی ہادی نے خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے کرم میں بدامنی اور سڑکوں کی بندش ہوئی ہے۔ اس موقع پر معروف صحافی ہرمیت سنگھ نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار کے محاصرے اور بے گناہ عوام کے قتل عام کو پشتون روایات کے منافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ راستوں کی بندش کیوجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کرم کے عوام کو امن فراہم کرنا حکومت کا کام ہے، حکومت کیوں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ آئی ڈی سی کی چیئرپرسن گل زہراء نے کہا کہ پاراچنار کے نوجوانوں کا قتل عام حکومت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے، چند سو تکفیری دہشتگردوں کا خاتمہ نہ کرسکنے سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکومت ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہی ہو۔

جرگہ ممبر اور ہنگو کے سابق ایم پی اے حسین علی حسینی نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کی عدم توجہی کو پاراچنار میں بدامنی کا سبب ٹھہرایا، ان کا کہنا تھا کہ کرم کے عوام امن چاہتے ہیں، امن انسان کی بنیادی ضروریات میں سے ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاراچنار کی سڑکیں سات ماہ سے بند ہیں اور اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہوچکی ہیں، حکومت اور ریاستی ادارے اس صورتحال پر شرم سے ڈوب مریں۔ صوبائی حکومت ہو یا وفاقی حکومت، امن فراہم کرنا اور راستوں کو محفوظ بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے، چند کلومیٹر کی سڑک کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا تو حکومت بڑے بڑے دعوے کیسے کرسکتی ہے۔؟

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے پاراچنار کے مظلوم عوام کی حمایت، ملک میں امن و وحدت کی ضرورت اور علامہ ساجد نقوی کی قیادت میں پاراچنار سمیت ملت کے حقوق کے لیے کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ہر میدان میں جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی، علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ پاراچنار گذشتہ سات ماہ سے محاصرے کی حالت میں ہے، سینکڑوں افراد قتل ہوچکے ہیں اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ جب پاراچنار سے دلخراش خبر موصول نہ ہو۔ ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جب تک پاراچنار کے مسائل حل نہیں ہو جاتے۔

سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سید نیئر بخاری نے کہا کہ ایک عرصے سے ضلع کرم میں بدامنی اور قتل عام جاری ہے، جب تک ہم آپس میں بات چیت نہیں کریں گے، امن قائم ہونا ناممکن ہے۔ کنونشن سے معروف صحافی صدیق جان، اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی میثم کاظم، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری، علامہ سید سبطین حسینی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور پاراچنار کی ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر مقررین نے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کا محاصرہ فی الفور ختم کیا جائے، ٹل، پاراچنار روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھولا جائے اور دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مجلس وحدت مسلمین کے ان کا کہنا تھا کہ اور پاراچنار کہ پاراچنار قومی اسمبلی پاراچنار کے پاراچنار سے تاہم حکومت سات ماہ سے علامہ سید کرتے ہوئے نے کہا کہ کو محفوظ کے عوام عوام کو کرم کے

پڑھیں:

وہ وقت ضرور آئے گا جب آپ لوگ چُھپیں گے اور ہم آپ کو گھسیٹیں گے، جنید اکبر کا ورکرز کنونشن سے خطاب

خانپور کے علاقے میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حق میں ایک ورکر کنونشن منعقد کیا گیا، جس میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے حکومت اور ریاستی اداروں پر کڑی تنقید کی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان شاء اللہ وہ وقت ضرور آئے گا جب آپ لوگ چھپیں گے اور ہم آپ کو گھسیٹیں گے۔ جنید اکبر نے مزید کہا کہ آپ کو عمر ایوب سے اس لیے تکلیف ہے کیونکہ وہ سچ بولتا ہے، وہی بات کرتا ہے جو آپ سن نہیں سکتے۔

یہ بھی پڑھیے: سلمان اور قاسم پاکستان آکر لیڈ کریں تو پارٹی میں کسی کو کوئی اختلاف نہیں، جنید اکبر

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بے گناہ کارکنوں، لیڈروں اور بچوں پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے اور انہیں جیلوں میں ڈالا گیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم ہر ظلم کا حساب لیں گے اور دعا ہے کہ خدا آپ کے بچوں کے ساتھ بھی ویسا ہی کرے جیسا آپ نے ہمارے ساتھ کیا۔

جنید اکبر نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے کارکنان جیلوں سے نہیں ڈرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے ظلم کی ہر حد پار کی، مگر ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی جنید اکبر ورکرز کنونشن

متعلقہ مضامین

  • زائرین کے مسئلہ کا حل تلاش نہ کیا گیا تو عوامی بے چینی شدت اختیار کرجائے گی، علامہ شبیر میثمی
  • وفاقی حکومت فوراً بائے روڈ زیارات پر پابندی کا فیصلہ واپس لے، علامہ مقصود ڈومکی
  • زائرین کے زمینی سفر پر پابندی غیر عاقلانہ فیصلہ ہے، علامہ جمعہ اسدی
  • وفاقی دارالحکومت میں سیکڑوں سرکاری رہائش گاہوں پرغیرقانونی قبضے کا انکشاف،رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش
  • وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت میں ڈریپ کی میڈیکل ڈیوائسز کی ڈیجیٹلائزیشن کا جائزہ اجلاس
  • اربعین زائرین پر بائی روڈ پابندی ناقابلِ قبول ہے، علامہ محمد حسین اکبر
  • حکومت خود ہی زائرین کے راستے میں رکاؤٹیں پیدا کر رہی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • وہ وقت ضرور آئے گا جب آپ لوگ چُھپیں گے اور ہم آپ کو گھسیٹیں گے، جنید اکبر کا ورکرز کنونشن سے خطاب
  • صحت معالجہ حکومت کی ذمہ داری ؛ حکومت نئے ادارے بنانے کی بجائے نجکاری کررہی ؛امیرالعظیم
  • ٹل، پاراچنار مین شاہراہ کو طویل عرصہ بعد مسافروں کیلئے کھول دیا گیا