اپنی ایک پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور بھارت دونوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد دنوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران صورتحال مزید خراب نہ کی جائے۔ ترجمان محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور بھارت دونوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔ ایک سوال پر ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ سے آج یا کل بات کریں گے، وہ دیگر قومی رہنماؤں اور وزراء خارجہ کی بھی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ بھی اس مسئلہ پر پاکستان اور بھارت سے رابطہ کریں۔ ترجمان محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر روزانہ کی بنیاد پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، پاکستان اور بھارت میں اپنے ہم منصب سے وزیر براہِ راست بات کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ یقیناً اس کا ویسا ہی اثر ہوگا، جیسا کہ وزیر دیگر لوگوں سے بات کرتے ہیں۔

ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت کی موجودگی میں یقیناً پاکستان اور بھارت کے لیے وہ بات چیت اہم ہے۔ ایک اور سوال پر ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ امریکا صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، دونوں فریقوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ذمہ دارانہ حل نکالیں، کیونکہ دنیا یہ صورتحال دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لمحہ سب سے اہم یہ ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کی بات چیت کا نتیجہ نکلے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشتگرد حملے میں 26 بھارتی سیاحوں کو قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت ٹیمی بروس جا رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب

شمالی کوریا نے ایک بار پھر اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام پر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بار اس عزم کا اظہار شمالی کوریا کے حکمراں کِم جونگ اُن کی بہن کم یو جانگ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کیا ہے۔

انھوں نے واضح کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں تاہم شمالی کوریا ایٹمی پروگرام پر کوئی بات چیت یا رعایت ممکن نہیں۔

کم یو جانگ نے مزید کہا کہ امریکا مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے تو پہلے شمالی کوریا سے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے مطالبے سے دستبردار ہو۔

شمالی کوریا کے حکمراں کی بہن کم یو جانگ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا کو ایک ایٹمی طاقت کے طور پر تسلیم کرنا پڑے گا۔

شمالی کوریا کے کسی طاقتور شخصیت کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حکمراں کم جونگ اُن ممکنہ طور پر روس کا دورہ کرنے والے ہیں۔

ادھر امریکا اور اس کے اتحادی شمالی کوریا کے روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور چین کے ساتھ تعاون پر گہری نظر رکھے ہوئے جو خطے میں کسی نئی صف بندی کا آغاز ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عندیہ دیا کہ وہ 2018 میں شروع ہونے والے سفارتی عمل کو بحال دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم ان کی حالیہ پالیسی سخت اور غیر لچکدار نظر آتی ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں پر اصرار بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے جب کہ امریکا اور اس کے اتحادی اس موقف کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں 3 اگست تک ممکنہ سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
  • آزادانہ اور ذمہ دارانہ صحافت کے مابین توازن قائم رکھنا صحافی کی ذمہ داری ہے، مظہر سعید
  • ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب
  • امریکا، اسرائیل کا فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کا بائیکاٹ
  • نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ ال یحییٰ سے ملاقات
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی نیویارک میں کویتی ہم منصب سے ملاقات
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی ٹیلیفونک گفتگو، تجارتی محصولات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال
  • چین کمبوڈیا-تھائی لینڈ تنازعہ میں جنگ بندی کیلئے پرُ امید ہے، وزارت خارجہ
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ، فلسطین کی صورتحال پر گفتگو
  • بھارت کی بلوچستان، خیبر پختونخوا میں پراکسی وار جاری ہے، حنیف عباسی