پاکستان اور بھارت ذمہ دارانہ حل نکالیں اور صورتحال مزید خراب نہ کریں، امریکا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اپنی ایک پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور بھارت دونوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد دنوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران صورتحال مزید خراب نہ کی جائے۔ ترجمان محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور بھارت دونوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔ ایک سوال پر ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ سے آج یا کل بات کریں گے، وہ دیگر قومی رہنماؤں اور وزراء خارجہ کی بھی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ بھی اس مسئلہ پر پاکستان اور بھارت سے رابطہ کریں۔ ترجمان محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر روزانہ کی بنیاد پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، پاکستان اور بھارت میں اپنے ہم منصب سے وزیر براہِ راست بات کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ یقیناً اس کا ویسا ہی اثر ہوگا، جیسا کہ وزیر دیگر لوگوں سے بات کرتے ہیں۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت کی موجودگی میں یقیناً پاکستان اور بھارت کے لیے وہ بات چیت اہم ہے۔ ایک اور سوال پر ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ امریکا صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، دونوں فریقوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ذمہ دارانہ حل نکالیں، کیونکہ دنیا یہ صورتحال دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لمحہ سب سے اہم یہ ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کی بات چیت کا نتیجہ نکلے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشتگرد حملے میں 26 بھارتی سیاحوں کو قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت ٹیمی بروس جا رہا ہے کہا کہ
پڑھیں:
ایران پر اسرائیل نہیں امریکا نے حملہ کرنا ہے، پاکستان رکوانے کی پوزیشن میں نہیں، رانا ثناء اللہ
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نےکہا ہےکہ لگتا ہے ایران کی ایٹمی صلاحیت پر حملہ ہونے جا رہاہے، امریکا ایران کو ایٹمی صلاحیت تک نہیں پہنچنے دینا چاہتا، امریکا کسی صورت ایران کو نیوکلیئر صلاحیت استعمال نہیں کرنے دینا چاہتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ 27 سال پہلے ایٹمی دھماکے کئے اور ایٹمی قوت ہے، اللہ تعالیٰ نے معرکہ حق میں پاکستان کو سرخرو کیا، جنگ میں بھارت کے ساتھ اسرائیل شریک تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کوشش کرنی چاہیے ایران پر حملہ نہ ہو، ایران پر حملہ ہوا تو ایران کا بھی ردعمل آئے گا، کوشش ہو رہی ہو گی کہ ایران پر حملہ نہ ہو، پاکستان کو ایرانی قیادت کو قائل کرنا چاہیے کہ موجودہ صورتحال ٹل جائے، تمام صورتحال میں کچھ بھی ہماری چوائس میں نہیں، اس صورتحال میں ہمارے لئے بہتری نظر نہیں آتی۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہناتھا کہ فیلڈ مارشل امریکا جا رہے ہیں، چین چاہے تو ایران پر حملہ روک سکتا ہے، پاکستان شاید ایران پر حملہ روکنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ، ایران پر اسرائیل نہیں،امریکا نے حملہ کرنا ہے، امریکا پاکستان کو اعتماد میں لے گا یا نہیں ، دیگر ممالک کو اعتماد میں لے گا، پاکستان ایران پر حملے کا حصہ نہیں بن سکتا،ایران پر حملہ ہوا تو پاکستان کیلئے بھی مشکل صورتحال ہو گی۔