گزشتہ شب بھارتی طیاروں کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر  میں پٹرولنگ رپورٹ۔

یہ بھی پڑھیں:مودی نے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا،برطانوی اخبار کی رپورٹ

پاکستانی سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب (29/30 اپریل) بھارتی ائیر فورس کے 4 رافیل طیاروں نے بھارتی جغرافیائی حدود میں  رہتے ہوئے مقبوضہ جموں کشمیر  میں پٹرولنگ کی۔

سیکیورٹی ذرائع نے پاکستان ائیر فورس کے طیاروں نے ہندوستانی ائیرفورس کے ان جنگی جہازوں کی فوراً نشان دہی کر لی، پاکستانی ایئر فورس کی بروقت اور مستعد کارروائی پر انڈین رافیل طیارے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر راہ فرار اختیار کر گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج ہندوستان کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار اور مستعد ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

اسرائیل کے مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانے پر بھارتیوں کو مرچیں لگ گئیں

بھارت کی سب سے قریبی اتحادی سمجھی جانے والی اسرائیلی فوج نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دے دیا ہے، جس پر بھارت میں ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کی شب ایران کے حوالے سے ایک ٹویٹ جاری کی جس کے ساتھ ایک نقشہ بھی منسلک تھا۔ اس نقشے میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھایا گیا، ساتھ ہی چینی سرحد سے منسلک متنازع علاقوں کو بھی چین کا ہی حصہ دکھایا گیا۔

بھارتی قوم پرستوں کی جانب سے واویلا شروع ہوا تو اسرائیل نے محض 90 منٹ بعد معذرت کرلی۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے ”انڈین رائٹ ونگ کمیونٹی“ نامی ایک بھارتی صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ محض علاقائی خاکہ ہے، اگر کسی کو اس سے دکھ پہنچا ہو تو ہم معذرت خواہ ہیں۔

This post is an illustration of the region. This map fails to precisely depict borders. We apologize for any offense caused by this image.

— Israel Defense Forces (@IDF) June 13, 2025


یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب متعدد بھارتی صارفین نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ٹیگ کرتے ہوئے تل ابیب سے پوسٹ ہٹانے، نقشہ درست کرنے اور دوبارہ پوسٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایک صارف نے تلخی سے کہا، ’اب سمجھ میں آیا کہ بھارت غیر جانبدار کیوں رہتا ہے، سفارت کاری میں کوئی مستقل دوست نہیں ہوتا۔‘

Iran is a global threat.

Israel is not the end goal, it’s only the beginning. We had no other choice but to act. pic.twitter.com/PDEaaixA3c

— Israel Defense Forces (@IDF) June 13, 2025


اسرائیلی فوج کی پوسٹ میں سرخ دائرے ایران سے نکلتے دکھائے گئے تھے جو بھارت، چین، سعودی عرب، لیبیا، ایتھوپیا، روس، ترکی، بلغاریہ اور رومانیہ تک پھیلتے ہیں، یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ ایران کے میزائل کہاں تک پہنچ سکتے ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارت، اسرائیل سے اربوں ڈالرز کا اسلحہ خریدنے والا بڑا ملک ہے اور دونوں ممالک تجارتی شراکت داری میں بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، مگر اس کے باوجود اسرائیل کی جانب سے ایسا نقشہ جاری ہونا دہلی کے لیے شدید سبکی کا باعث بن گیا۔

اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ دنیا میں بھارت کو ”علاقائی طاقت“ سمجھنے والے ممالک بھی اس کی زمینی حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں۔ جموں و کشمیر اور لداخ تاریخی طور پر پاکستان اور چین کا حصہ ہیں جن پر بھارت نے محض قبضہ کر رکھا ہے، اور عالمی سطح پر ایسے نقشے اس سچائی کی گونج ہیں۔

ماہرین کے مطابق اسرائیل کی یہ غیر ارادی ”غلطی“ دراصل نئی دہلی کو یہ پیغام بھی ہے کہ بین الاقوامی سیاست میں مفادات وقتی ہوتے ہیں، اور ”دوستی“ صرف ہتھیاروں کی خریدو فروخت تک محدود ہے۔ بھارت جتنا مرضی اپنے جھوٹے بیانیے کو پھیلائے، دنیا کے سامنے اس کا اصل چہرہ وقتاً فوقتاً بےنقاب ہوتا رہے گا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دے دیا
  • وزیراعلیٰ سندھ کا بھارتی طیارے کے حادثے پر اظہارافسوس
  • اسرائیل کے مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانے پر بھارتیوں کو مرچیں لگ گئیں
  • بڑی خبر، ایران نے اسرائيل کے کم سے کم 2 ایف-35 طیارے مار گرائے
  • ایران کی جوابی کارروائی کی دھمکی، نیتن یاہو نامعلوم مقام پر روانہ
  • تباہ ہونے والے بھارتی طیارے میں 2 گھنٹے قبل سفر کرنے والے مسافر کا حیران کن انکشاف
  • بھارتی طیارے کی محض ایک منٹ میں اُڑان بھرنے سے تباہ ہونے کی مکمل ویڈیو وائرل
  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر کارروائی، بیرون ملک جانے والے مسافر سے منشیات برآمد
  • “بھارتی طیارے کو گرنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگا”، سی این این کی چونکا دینے والی رپورٹ
  • بھارتی طیارے کو گرنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگا، سی این این کی چونکا دینے والی رپورٹ