اسلام آباد دنیا کے دیگر بڑے شہروں سے زیادہ محفوظ قرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد نے محفوظ ترین شہروں میں دنیا کے بڑے بڑے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق گلوبل ویب سائٹ نمبیو نے دنیا کے 380 شہروں کی سیفٹی انڈیکس رپورٹ جاری کی ہے جس میں اسلام آباد کو لندن، نیویارک، اوسلو، سڈنی، ماسکو، ٹورنٹو اور بارسلونا جیسے شہروں سے زیادہ محفوظ قرار دیا گیا۔
عالمی رینکنگ برائے سیفٹی انڈیکس کے مطابق اسلام آباد 67.
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی زیر کمان اسلام آباد پولیس نے شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔
وفاقی پولیس نے سال 2024 اور سال 2025 کے دوران جرائم کی شرح میں نمایاں کمی لانے میں کامیابی حاصل کی۔ رواں سال جرائم کی شرح میں گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
سال 2025 کے دوران دارالحکومت میں جرائم کی شرح میں کمی مؤثر پولیسنگ اقدامات، تمام افسران و جوانوں کی محنت اور کارکردگی کی بدولت عمل میں آئی۔
سال 2025 میں سال 2024 کی نسبت 600وارداتیں کم ہوئی ہیں۔ منشیات و شراب فروشوں اور ان کے سہولت کاروں سمیت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن عمل میں لایا گیا۔
منشیات کے خلاف شعور بیدار کرنے کے لئے ’’نشہ! اب نہیں‘‘ خصوصی تحریک چلائی گئی۔
وفاقی دارالحکومت کو غیر قانونی اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے خصوصی کریک ڈاؤن کیا گیا۔ غیرقانونی اسلحہ رکھنے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری، غیر قانونی اسلحہ و ایمونیشن کی برآمدگی کے ساتھ مقدمات کا اندراج بھی کیا گیا۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
بوئنگ طیارے محفوظ نہیں رہے؟ طیارہ ساز انجینیئر کے خطرناک انکشافات پھر زیرِ بحث
بھارتی ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر کے تباہ ہونے کے بعد ایک بار پھر ماضی میں طیارے سے متعلق کی گئی وارننگ زیر بحث آ گئی۔
گزشتہ برس بوئنگ طیاروں کے انجینئر سم صالح پور نے انکشاف کیا تھا کہ طیارہ بنانے والی کمپنی نے ڈریم لائنر بوئنگ 787 اور 788 طیارے تیار کرتے وقت "شارٹ کٹس" کا استعمال کیا۔
بوئنگ طیاروں کے انجینیئر نے خبردار کیا تھا ڈریم لائنرز طیاروں کی مینوفیکچرنگ میں اختیار کیے گئے شارٹ کٹس مستقبل میں "تباہ کن" ثابت ہو سکتے ہیں۔
انجینئر سیم نے مزید کہا تھا کہ طیارہ ساز کمپنی نے میرے ان خدشات کو نہ صرف نظرانداز کیا بلکہ الٹا مجھے ہی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ انجینیئر سم صالح پور کی شکایت میں دو ایسے تکنیکی مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی جو بقول ان کے، طیارے کی عمر کو "نمایاں طور پر" کم کر سکتے ہیں۔
انھوں نے سی این این کو 2024 میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میں یہ سب اس لیے نہیں کر رہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بوئنگ ناکام ہو، بلکہ اس لیے کہ میں چاہتا ہوں کہ بوئنگ کامیاب ہو اور حادثات کو روکے۔
طیارہ ساز کمپنی کے انجینیئر کے بقول سچ یہ ہے کہ بوئنگ موجودہ طریقے سے آگے نہیں بڑھ سکتی۔ اسے تھوڑا بہتر ہونا پڑے گا۔
اب جبکہ بوئنگ 787 طیارے کا ایک اور حادثہ پیش آ چکا ہے سم صالح پور کے خدشات اور وارننگز کو ایک بار پھر سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ان کے انکشافات پر حکام کا کہنا تھا کہ وہ دو بڑے جیٹ ماڈلز کے حوالے سے سنگین خدشات کے اظہار پر بوئنگ کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں۔