لندن اور نیویارک جیسے شہروں کی نسبت اسلام آباد محفوظ ترین شہر قرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
دارالحکومت اسلام آباد کو لندن اور نیویارک جیسے شہروں کی نسبت محفوظ ترین شہر قرار دیا گیا ہے، عالمی رینکنگ برائے سیفٹی انڈیکس کے مطابق اسلام آباد 67.9 کے سیفٹی انڈیکس کے ساتھ عالمی رینکنگ میں 93 نمبر پر ہے۔
گلوبل ویب سائٹ نمبیو نے دنیا بھر کے 380 شہروں کی سیفٹی انڈیکس رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق اسلام آباد نے محفوظ ترین شہروں میں لندن، نیویارک، اوسلو، سڈنی، ماسکو، ٹورنٹو اور بارسلونا سمیت دنیا کے بڑے بڑے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محفوظ ترین شہروں کا انڈیکس جاری، لاہور نے نیویارک اور لندن کو پیچھے چھوڑدیا
اسلام آباد پولیس نے سال 2024 اور 2025کے دوران جرائم کی شرح میں نمایاں کمی لانے میں کامیابی حاصل کی، رواں سال جرائم کی شرح گزشتہ سال کی نسبت 20فیصد کمی واقع ہوئی ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس 600 وارداتیں کم ہوئی ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق رواں برس کے دوران دارالحکومت میں جرائم کی شرح میں کمی مؤثر پولیسنگ اقدامات، تمام افسران و جوانوں کی محنت اور کارکردگی کی بدولت عمل میں آئی، منشیات و شراب فروشوں اور ان کے سہولت کاروں سمیت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاﺅن عمل میں لایا گیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں کون سے اہم ترین ترقیاتی پراجیکٹس شروع ہوچکے ہیں؟
’منشیات کے خلاف شعور بیدار کرنے کے لئے ’نشہ، اب نہیں‘ خصوصی تحریک چلائی گئی، دارالحکومت کو غیر قانونی اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے خصوصی کریک ڈاﺅن کیا گیا، غیرقانونی اسلحہ رکھنے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری ،غیر قانونی اسلحہ وایمونیشن کی برآمدگی کے ساتھ مقدمات کا اندراج بھی کیا گیا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوسلو بارسلونا پولیس ترجمان ٹورنٹو سڈنی عالمی رینکنگ عالمی رینکنگ برائے سیفٹی انڈیکس لندن ماسکو محفوظ ترین شہر نیویارک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوسلو بارسلونا پولیس ترجمان ٹورنٹو عالمی رینکنگ ماسکو محفوظ ترین شہر نیویارک عالمی رینکنگ اسلام آباد محفوظ ترین
پڑھیں:
نئے ایس اوپیز ؛ گاڑی مالکان کے لئے بڑی خبر
ویب ڈیسک : اسلام آباد میں گاڑیوں کے دھویں کی انسپیکشن کے لئے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے نئے ایس اوپیز جاری کر دیے گئے، جن کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔
نئے ایس او پیز کے تحت ابتدائی طور پر سال 2022 یا اس کے بعد کے ماڈلز کی گاڑیوں کی ابتدائی طور پر انسپکشن نہیں کی جائے گی۔ سال 2022 سے پہلے تمام ماڈلز کی گاڑیوں کی انسپکشن کو پہلے مرحلے میں لازمی قرار دیا گیا ہے، گاڑیوں کے دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ 6 فیصد سے کم ہونے پر اسٹیکر جاری ہوگا۔
انجمن تاجران اردو بازار کے جنرل سیکرٹری مستعفی
اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کاربن مونو آکسائیڈ6 فیصد سے زائدہونےپروارننگ دی جائے گی اور اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کااسٹیکر نہ ہونے پر گاڑیوں کیخلاف کارروائیاں ہوں گی۔
یہ ایس او پیز اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین عرفان میمن کی منظوری کے بعد جاری کی گئی ہیں اور ان کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔