ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے مستقبل پر سنگین سوالات اُٹھادیے۔ 

سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ایس ایل کے موجودہ نظام اور شیڈولنگ کو "ناقابل قبول" قرار دے دیا۔

انہوں نے بورڈ پر الزام عائد کیا کہ پی سی بی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ا یل) کو بین الاقوامی معیار پر نہیں چلا رہا۔

مزید پڑھیں: "ملتان سلطانز کی قیمت بڑھائی تو نہیں خریدوں گا"

علی ترین نے سوال اٹھایا کہ پی ایس ایل کا شیڈول انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) سے متصادم ہونے کی وجہ سے لیگ کو نقصان ہورہا ہے، اسٹار پلئیرز کی کمی ہے۔

فرنچائز اونر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈرافٹ سسٹم کے بجائے نیلامی اور ٹورنامنٹ کو موسم گرما کے بجائے موسم سرما میں منعقد کروانے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: علی ترین کے بعد "پی ایس ایل ماڈل" پر ایک اور فرنچائز اونر نے سوال اٹھادیا

علی ترین نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ڈیرن سیمی، شین واٹسن جیسے اسٹارز نے پی ایس ایل کو بلندی تک پہنچایا، کیا ہم اگلے 10 سالوں تک ایسے کھلاڑیوں کو رکھ پائیں گے؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو جب تک آئی پی ایل ونڈو کے ساتھ تصادم کریں گے، ہمیں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی کمی رہے گی۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ "ہمیں فرنچائزز کے کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں" انکشاف

دوسری جانب فرنچائز اونر کے بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تاحال کوئی بیان جای نہیں کیا۔

قبل ازیں علی ترین نے انکشاف کیا تھا کہ ملتان سلطانز جب سے خریدی ہے خسارے کا سامنا رہا، کراچی کنگز اور دیگر فرنچائزز کی قیمتیں یکساں ہونی چاہیے، انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر قیمت بڑھائی گئی تو وہ ملتان سلطانز کی فرنچائز کیلئے دوبارہ بولی میں جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملتان سلطانز علی ترین نے پی ایس ایل

پڑھیں:

ویمنز ورلڈکپ 2025 کا فائنل گزشتہ 12 ایونٹس کے فائنل سے مختلف کیوں ہوگا؟

ویمنز ورلڈکپ کے حالیہ ایڈیشن کے فائنل میں ویمنز ورلڈکپ کی 52 سالہ تاریخ میں نئی تاریخ رقم ہونے کے قریب ہے۔

1973 سے اب اب تک 12 مرتبہ آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کا انعقاد ہوچکا ہے جس کے فائنل میں آسٹریلیا یا انگلینڈ میں سے کسی ایک ٹیم نے ضرور رسائی حاصل کی تھی۔

تاہم ویمنز ورلڈکپ 2025 کے پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقا نے انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی مرتبہ فائنل میں رسائی حاصل کی جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل کی دوڑ سے باہر کیا۔

یہ ویمنز ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلا موقع ہوگا جب آسٹریلیا یا انگلینڈ میں سے کوئی ایک ٹیم فائنل میں موجود نہیں ہوگی۔

A new name will be etched on the #CWC25 trophy ????

India and South Africa have a date with destiny on 2 November ????

Broadcast details ???? https://t.co/7wsR28PFHI pic.twitter.com/OnScHDtaEq

— ICC (@ICC) October 31, 2025

بھارتی ٹیم اس سے قبل دو مرتبہ رنر اپ رہ چکی ہے تاہم جنوبی افریقا کا یہ پہلا فائنل ہوگا جس سے یہ بات یقینی ہے کہ اس مرتبہ ورلڈکپ کی فاتح نئی ٹیم ہوگی۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم ریکارڈ 7 مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے۔ انگلینڈ نے 4 مرتبہ اور نیوزی لینڈ نے ایک مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

Women’s ODI World Cup champions ????

1973: England
1978: Australia
1982: Australia
1988: Australia
1993: England
1997: Australia
2000: New Zealand
2005: Australia
2009: England
2013: Australia
2017: England
2022: Australia
????????????????: ???????????????????? ???????????????????????? ???????? ???????????????????? ???????? ???????? pic.twitter.com/1k0QOc1Kih

— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) October 30, 2025

 

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب
  • ویمنز ورلڈکپ فائنل: بارش کے باعث ٹاس تاخیر کا شکار
  • بابر اعظم کا ٹی20 کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ، روہت کے بعد کوہلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
  • تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی
  • پاک افغان مذاکرات: ایک کے بعد ایک نیا گیم، نصرت جاوید نے حقائق سے پردہ اٹھادیا
  • ویمنز ورلڈکپ 2025 کا فائنل گزشتہ 12 ایونٹس کے فائنل سے مختلف کیوں ہوگا؟
  • ملک میں فٹبال کا مستقبل انٹر اسکول ٹورنامنٹ سے وابستہ ہے،محسن گیلانی