حکومتی حلقے کہہ رہے ہیں علیمہ خان نے پارٹی ہائی جیک کرلی؟ صحافی کا علیمہ خان سے سوال
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان سے سوال کیا گیا کہ حکومتی حلقے کہہ رہے ہیں کہ علیمہ خان نے پارٹی ہائی جیک کر لی، معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں؟ جس کا انہوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ انہیں کہیں آپ آ جائیں پارٹی کو سنبھال لیں۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تم لے لو یہ پارٹی، ان سے اپنی پارٹی تو سنبھالی نہیں جاتی، پی ٹی آئی کی کیا فکر پڑی ہے، ان کی اصل میں پارٹی ہے کون سی، ان کے پاس 6 لوگ ہیں، کمپنی کی طرح پارٹی چلاتے ہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ایک بندہ اسحاق ڈار وزیر خارجہ بھی ہیں اور نائب وزیراعظم بھی، اسحاق ڈار شوگر بورڈ کے ایڈوائزر اور چیئرمین بھی ہیں، ایک بندے کے پاس دس دس عہدے ہیں۔ اگر یہ پارٹی ہوتی تو ہر بندے کے پاس ایک ایک عہدہ ہوتا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج بانی سے اہلخانہ کی ملاقات کا دن ہے اور ہم نے عدالت سے بھی حکم نامہ لیا ہوا ہے
انہوں نے کہا کہ ملک میں چینی کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے، چینی کی قیمتوں پر کنٹرول اس لیے نہیں کہ ساری شوگر ان کے کنٹرول میں ہیں، لوٹ مار کی کوئی کمی رہ گئی تھی تو یہ لوگ لوٹ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے ان لوگوں کو کوئی فکر نہیں ہے، انہیں صرف یہ پڑی ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی میں کیا ہو رہا ہے، چینی کے بحران کے بعد گندم کا بحران آئے گا، کسانوں کو انہوں ڈبو دیا ہے۔ پی ٹی آئی تو پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کر رہی۔
صحافی نے سوال کیا کہ وہ یہ کہہ رہے ہیں، آئیں بتائیں کیا ایشو ہیں؟
جس کا جواب دیتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ اس وقت اسمبلی کون سی چل رہی ہے، جو آواز اٹھا رہے ہیں ان کو نااہل کیا جا رہا ہے، پنجاب کے اپوزیشن لیڈر کو نااہل کر دیا گیا، اب پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو نااہل کرنا چاہ رہے ہیں، ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی نہیں جو جس کا دل چاہتا ہے کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومتی الزامات بے بنیاد، اگر ثبوت ہے تو سامنے لائیں: مفتاح اسماعیل
عوام پاکستان پارٹی کے سینئررہنما اورسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو وہ قوم کے سامنے پیش کیے جائیں، بصورتِ دیگر معافی مانگی جائے یا عدالت میں بات کی جائے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جس منصوبے میں میرا نام لیا جا رہا ہے، مجھے اس کے بارے میں علم ہی نہیں تھا۔ یہ معاملہ 2019 کا ہے، جب میں جیل میں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کی متعلقہ میٹنگ 2019 میں ہوئی، جس میں طے ہوا کہ ہر سال 10 اضلاع میں پروگرام شروع کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: بجٹ میں جی ڈی پی کے نمبرز ٹھیک نہیں، اس پر سوال اٹھیں گے، مفتاح اسماعیل
انہوں نے کہا کہ ہم صرف ورلڈ فوڈ پروگرام کو سامان فروخت کرتے ہیں، بی آئی ایس پی سے کبھی ایک روپیہ بھی نہیں کمایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے دو سینیٹرز اور طارق فضل چوہدری نے ان پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ طارق فضل چوہدری معافی مانگیں یا عدالت میں ثبوت پیش کریں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر وہ غلط ہیں تو پھر اسحاق ڈار اور محمد اورنگزیب بھی شریکِ جرم ہیں، کیونکہ وہ بھی اسی حکومتی فیصلے کا حصہ رہے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی 2 شوگر ملیں ہیں اور ان کا بیٹا بھی شوگر مل کا مالک ہے۔ جب وزیراعظم چینی سے متعلق فیصلے کرتے ہیں تو کیا یہ مفادات کا تصادم نہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ جس مہینے کرشنگ شروع ہونی ہو، اسی مہینے چینی درآمد کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں رواں برس اور اس کے بعد مزید ترقی کی توقع ہے، آئی ایم ایف نے حوصلہ افزا نوید سنادی
ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہیں، کیا یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں؟ اور کیا یہ سب کچھ انوشہ رحمٰن کو نظر نہیں آتا؟ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ الزام کہ تمام رقم میری کمپنی کو دی گئی، سراسر جھوٹ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف کے دور میں چینی برآمد بھی کی گئی اور عوام کو مہنگی بھی ملی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب اس لیے جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ میں ان کے بارے میں سچ بولتا ہوں۔ چینی جان بوجھ کر ایکسپورٹ کی گئی، اور میں نے اس پر آواز اٹھائی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار بی آئی ایس پی چینی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری شہباز شوگر طارق فضل چوہدری کراچی مفتاح اسماعیل