تحریک انصاف کے 5 اراکین قومی اسمبلی کی پارٹی سے نکال دیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 26 ویں آئینی ترمیم کے موقع پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے قومی اسمبلی کے 5 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پارٹی سے نکالے گئے ارکان میں اورنگزیب خان کھچی، محمد الیاس چودھری، مبارک زیب، اسامہ علی اور ظہور حسین قریشی شامل ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پانچوں ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کے نوٹیفکیشن پر دستخط کردیے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے سوشل میڈیا پر پانچوں ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کرنےکا نوٹیفکیشن شیئر کردیا۔
ذرائع کے مطابق ان ارکان پر 26 ویں آئینی ترمیم کی ووٹنگ میں پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں قومی اسمبلی اور سینیٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔