وائٹ پیپر’’نوول کورونا وائرس وباء کی روک تھام، کنٹرول اور وائرس کی ابتداء کا سراغ لگانے پر چین کے اقدامات اور موقف‘‘ کا اجراء
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی جانب سے “نوول کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام، کنٹرول اور وائرس کی ابتداء کا سراغ لگانے پر چین کے اقدامات اور موقف” پر ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا۔ وائٹ پیپر کے مطابق کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد سے چین نے کورونا وائرس کی ابتداء پر تحقیق کرنے میں چینی سائنسدانوں اور بین الاقوامی ہم منصبوں کی مدد کے لیے بہت سے وسائل کا استعمال کیا اور ہمیشہ کھلے اور شفاف رویے سےسائنسی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے سارس کووڈ-2 کی عالمی ابتداء پر کی جانے والی تحقیق: چائنا پارٹ: ڈبلیو ایچ او-چائنا جوائنٹ اسٹڈی رپورٹ میں ووہان میں کورونا وائرس کی قدرتی اصل کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے ‘ووہان لیب لیک وائرس کے راستے کو انتہائی ناممکن قرار دیا گیا ہے۔ وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بڑی تعداد میں شواہد موجود ہیں کہ امریکہ میں کورونا وائرس کی وباء سرکاری اعلان کے وقت سے پہلے اور چین میں اس وباءکے پھیلنے سے پہلے بھی ہوئی تھی اور امریکہ میں کورونا وائرس کی ابتداء کے بارے میں جامع اور گہری تحقیقات کی جانی چاہئیں۔ امریکہ کو چاہیے کہ وہ عالمی برادری کے جائز خدشات کے لئے دنیا کے عوام کو جلد از جلد ذمہ دارانہ جواب دے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وائرس کی ابتداء کورونا وائرس کی وائٹ پیپر
پڑھیں:
مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
مالدیپ نے تمباکو نوشی کے خلاف ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے نئی نسل کے لیے تمباکو کے استعمال پر مستقل پابندی نافذ کر دی، یوں وہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے آئندہ نسلوں کے لیے سگریٹ نوشی کو قانونی طور پر ممنوع قرار دیا ہے۔
مالدیپ کی وزارتِ صحت کے مطابق نئے قانون کے تحت یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر زندگی بھر تمباکو مصنوعات کی خرید و فروخت اور استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔
یہ قانون صدر محمد معیزو نے مئی میں منظور کیا تھا، جس کا مقصد تمباکو سے پاک نسل کی تشکیل اور عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندی ایک جرات مندانہ اقدام ہے تاکہ نوجوان شہری تمباکو کے مہلک اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
حکام کے مطابق یہ پالیسی عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔