توہین رسالت کا مقدمہ: جرم ثابت ہونے پر 3 ملزمان کو سزائے موت اور عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
توہین رسالت کیس میں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے 3 ملزمان کو سزائے موت اور عمر قید کی سزا سنادی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کو سزائے موت ایڈیشنل سیشنز جج افضل مجوکہ نے سنائی، سزائے موت پانے والوں میں شاہد شہزاد، عباس خان اور زر گل شامل ہیں۔
ملزمان کے خلاف 2023 میں پیکا قوانین، 295 سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، ملزمان کا تعلق جنوبی وزیرستان، پشاور اور ڈی آئی خان سے ہے۔
مقدمہ پیکا ایکٹ 2016 کے سیکشن 11، تعزیرات پاکستان کی شق 295 سی کے تحت درج تھا
تعزیرات پاکستان کی شق 295 بی، 298 اے کی شق بھی شامل تھی، مختلف شقوں کے تحت ملزمان کو قید اور جرمانے کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزمان کو سزائے موت
پڑھیں:
کراچی میں پڑوسی کی دو کم عمر بچوں سے متعدد بار بدفعلی
کراچی: شارع نور جہاں پولیس نے محلے کے 2 کمسن بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کو ایس ایچ او فیض الحسن نے بتایا کہ ساجد نامی شخص نے پولیس سے رابطہ کر کے بتایا کہ محلے کے ایک اوباش شخص نے میرے بیٹے اور محلے کے ایک اور بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنایا جس پر پولیس نے اس کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 665 سال 2025 بجرم دفعہ 337 کے تحت نامزد ملزم علی رضا کے خلاف درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزم موقع سے فرار ہوگیا جس کی گرفتاری کیلیے کوششیں جاری ہیں۔
مدعی مقدمہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ سرکاری ملازم ہے اور سرکاری اسٹاف کالونی نارتھ ناظم آباد بلاک P میں رہائش پذیر ہے۔ مدعی کے مطابق 17 ستمبر کی شام 7 بجے وہ گھر پر موجود تھا کہ گیارہ سالہ بیٹا گھبرایا ہوا گھر آیا جسے دیکھ کر اُس سے پوچھا تو اُس نے بتایا کہ میں اور میرا دوست 12 سالہ کھیل رہے ہوتے ہیں تو محلے کا ایک شخص علی رضا ہم دونوں کو چیز کے بہانے اپنے گھر پر بلوا کر ہمارے ساتھ بدفعلی کرتا ہے اور کئی بار کر چکا ہے۔
مدعی کے مطابق بیٹے نے بتایا کہ ابھی مجھے آواز دے رہا تھا جس پر بھاگ کر اپنے گھر آگیا جبکہ وہ ہمیں ڈراتا اور دھمکاتا ہے اگر کسی کو بتایا میں تمھیں زندہ نہیں چھوڑونگا اس معلومات پر وہ اپنے محلے دار کے پاس گیا اور اسے بھی آگاہ کیا اور اسے لیکر علی رضا کے گھر گئے تو وہ ہم سے لڑائی جھگڑا کرنے لگا لہذا اب میں رپورٹ درج کرانے آیا ہوں۔
پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔