Daily Ausaf:
2025-06-15@06:26:12 GMT

ایشین گیمز میں کرکٹ کے کھیل کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT

دی اولمپک کونسل آف ایشیا (او سی اے) نے 2026 میں جاپان کے شہر ناگویا میں ہونے والے 20ویں ایشین گیمز میں کرکٹ کے کھیل کو جاری برقرر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کھیلوں کی ویب سائٹ کے مطابق جاپان میں 19 ستمبر سے 4 اکتوبر 2026 تک ہونے والے ناگویا ایشین گیمز میں کرکٹ کا کھیل جاری رہے گ۔ا

ابتدائی طور پر یہ فیصلہ ہوا ہے کہ یہ میچز جاپان میں ایچی پریفیکچر کے مقام پر ہوں گے تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

دی اولمپک کونسل آف ایشیا کے مطابق ایشن گیمز میں کرکٹ کو شمولیت کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت 28 اپریل کو جاپان کے شہر ناگویا سٹی ہال میں ہونے والے ایشین گیمز کی جاپانی آرگنائزرز کمیٹی (ایناجوک) بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں ہوئی۔

اجلاس کے دوران، ایشن گیمز میں کرکٹ اور مکسڈ مارشل آرٹس کو باضابطہ طور پر منظور کیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گیمز میں کرکٹ ایشین گیمز

پڑھیں:

ایرانی حملے میں ہلاک ہونے والے پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل سلامی کون تھے؟

اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے میجر جنرل حسین سلامی، ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے چیف کمانڈرتھے۔ وہ ایران کے طاقتور ترین فوجی اور سیاسی شخصیات میں شمار ہوتے تھے اور انہیں ایران کے دفاع، خارجہ پالیسی، اور خطے میں عسکری حکمت عملی کی تشکیل میں مرکزی حیثیت حاصل تھی۔
پیدائش و ابتدائی تعلیم:
جنرل حسین سلامی 1960ء میں ایران کے صوبہ ہمدان میں پیدا ہوئے۔ ایران-عراق جنگ (1980–1988) کے دوران انہوں نے ایرانی افواج میں شمولیت اختیار کی اور میدانِ جنگ میں نمایاں کارکردگی دکھائی۔
تعلیم:
انہوں نے ایران کی ایرو اسپیس یونیورسٹی سے انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں IRGC کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر بنے۔ ان کے پاس فوجی اسٹریٹیجی، ایوی ایشن، اور میزائل ٹیکنالوجی میں خاص تجربہ تھا۔
عسکری ترقی اور عہدے:
حسین سلامی 1990 کی دہائی میں IRGC کے اعلیٰ کمانڈ میں شامل ہوئے۔ انہوں نے IRGC کی ایرو اسپیس فورس کی کمان سنبھالی، جو ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی نگرانی کرتی ہے۔
2009 میں انہیں پاسداران انقلاب کا نائب سربراہ مقرر کیا گیا، اور اپریل 2019 میں انہیں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پاسداران انقلاب کا سربراہ مقرر کیا۔
نظریاتی وابستگی:
سلامی ایک سخت گیر نظریاتی شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔ وہ امریکا، اسرائیل اور مغربی طاقتوں کے خلاف ایران کی مزاحمتی حکمت عملی کے حامی تھے۔
ان کا ماننا تھا کہ ایران کو ایک ’خود کفیل مزاحمتی طاقت‘ کے طور پر ابھرنا چاہیے، جس کے لیے انہوں نے عسکری طاقت کو مرکزیت دی۔
بین الاقوامی کردار:
جنرل سلامی نے شام، لبنان، عراق اور یمن میں ایران کے عسکری اثر و رسوخ کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کا شمار ان رہنماؤں میں ہوتا تھا جو ’محورِ مزاحمت‘ (Axis of Resistance) کو ایک عملی حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے سرگرم تھے۔
امریکی پابندیاں:
2020 میں امریکہ نے انہیں باقاعدہ طور پر سینکشنز (پابندیوں) کی فہرست میں شامل کیا، جس کی وجہ خطے میں ایران کی بڑھتی عسکری سرگرمیاں اور داخلی مظاہروں کے خلاف سخت اقدامات تھے۔
شہادت کا پس منظر:جنرل حسین سلامی جمعہ، 13 جون 2025 کو اسرائیل کے تہران پر کیے گئے ایک بڑے فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔ ان کی شہادت کو ایران میں نہ صرف عسکری نقصان بلکہ ایک ’علامتی قومی سانحہ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
ان کی جگہ ممکنہ طور پر ایک نئی عسکری قیادت ابھرے گی، مگر ان کا خلا پُر کرنا بلاشبہ ایران کے لیے ایک چیلنج ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کو روس کیساتھ جنگ میں ہلاک ہونے والے ایک ہزار 200 فوجیوں کی لاشیں موصول
  • ملیر جیل سے فرار مزید 4 قیدی پکڑے گئے، 68 کی تلاش جاری
  • جبراً بے گھر ہونے والوں کی تعداد ’ناقابل یقین حد تک زیادہ‘، اقوام متحدہ
  • ایرانی حملے میں ہلاک ہونے والے پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل سلامی کون تھے؟
  • شہباز شریف، شیخ محمد بن زاید کی ملاقات، فیلڈ مارشل بھی موجود، پاکستان، امارات میں قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق
  • تباہ ہونے والے بھارتی طیارے میں 2 گھنٹے قبل سفر کرنے والے مسافر کا حیران کن انکشاف
  • مرحومین کے کوٹہ پر بھرتی ہونے والوں کیلئے خوشخبری، فوری مستقل کرنے کا فیصلہ
  • ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے والے مزید 6 قیدیوں کو پکڑ لیاگیا
  • نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھنے کا تحریری فیصلہ جاری
  • کراچی: ملیر جیل سے فرار ہونے والے مزید 4 قیدیوں کو پکڑ لیا گیا