وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار رکھنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزارت قومی صحت کے سہولت کارڈ پروگرام کو وفاقی پروگرام میں مستقل برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
سربراہ صحت سہولت کارڈ محمد ارشد کا کہنا ہے کہ وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار رکھنے جارہے ہیں، معاملہ منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔منظوری کے بعد اسلام آباد، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر کے ساڑھے 27 لاکھ خاندان 600 اسپتالوں سے مفت علاج کراسکیں گے۔ کارڈ ہولڈرز پورے پاکستان میں علاج کراسکیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا بڑا فیصلہ، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا بڑا فیصلہ، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی مزدوروں کی کم ازکم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر ڈریپ، کوالٹی کنٹرول ڈائریکٹوریٹ متحرک ، ناقص ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ،پانچ کمپنیوں کی ادویات ناقص نکل آئیں ، تفصیلات و دستاویزات... حسن ابدال: برساتی نالے میں ڈوبنے والی 4 خواتین کی نعشیں مل گئیں، بچے کی تلاش جاری خیبرپختونخوا سینیٹ ضمنی انتخاب: پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مستقل برقرار رکھنے وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ
پڑھیں:
اسٹیٹ بنیک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
اسٹیٹ بنیک نے اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ تمام معاشی اعشاریے دیکھ کر شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مئی اور جون میں مہنگائی کی شرح میں کچھ اضافہ ہوا ہے اور ملک میں اس وقت مہنگائی کی شرح 7 اعشاریہ 2 فیصد ہے۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود 12 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد کردیاسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آج شرح سود میں کمی کا اعلان کیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، ترسیلات زر 38 ارب ڈالرز سے زائد رہیں، گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر تقریباً 30 ارب ڈالرز تھیں۔
جمیل احمد نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں تمام ادائیگیاں وقت پر کی گئیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال میں گروتھ ریٹ 2.7 فیصد رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں زرعی شعبہ بہتر ہونے سے نمو بڑھے گی، موجود مالی سال میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں آئندہ بھی اضافے کا امکان ہے، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔