Daily Sub News:
2025-11-04@00:05:06 GMT

مزدوروں کی کم ازکم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر

اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT

مزدوروں کی کم ازکم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر

مزدوروں کی کم ازکم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز


کراچی: سندھ حکومت نے مزدور طبقے کو مہنگائی کے شکنجے سے نکالنے کیلئے اہم قدم اٹھاتے ہوئے صوبے بھر میں کم از کم ماہانہ اُجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے جارہ کردہ اعلامیے کے مطابق نئی اُجرت یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔
محکمہ محنت سندھ کے جاری کردہ اعلامیےمیں کہا گیا کہ یہ فیصلہ صوبے کے تمام صنعتی و تجارتی اداروں پر لاگو ہوگا، چاہے وہ رجسٹرڈ ہوں یا غیر رجسٹرڈ ہوں۔
وزیر محنت سندھ شاہد تھہیم نے اعلان کیا کہ نیم ہنر مند افراد کی تنخواہ 41,380 روپے، ہنر مندوں کی 49,628 روپے جبکہ اعلیٰ ہنر مندوں کی اُجرت 51,745 روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں ایسے ادارے جہاں فی گھنٹہ اُجرت دی جاتی ہے، وہاں مزدوروں کو کم از کم 192 روپے فی گھنٹہ ادائیگی یقینی بنانا ہوگی۔ حکومت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مرد و خواتین مزدوروں کو مساوی اُجرت دی جائے گی۔
شاہد تھہیم نے مزید کہا کہ سندھ حکومت مزدور دوست پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور لیبر قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔
انہوں نے زمید کہا کہ اس اقدام کا مقصد مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنا اور مزدور طبقے کو باوقار زندگی فراہم کرنا ہے۔ حکومت صنعتکاروں سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مزدوروں کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ تائیوان کی علیحدگی پر مبنی نصابی کتابوں کو آبنائے کے دونوں اطراف کے چینیوں کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا،.

.. ہمیں استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی حاصل کرنے  کی بنیاد  پر عمل کرنا ہوگا ، چینی صدر چین-کمبوڈیا-تھائی لینڈ سہ فریقی غیر رسمی اجلاس کا  شنگھائی میں انعقاد  چین امید کرتا ہے کہ امریکہ تجارتی معاملات کے حل کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، چینی وزارت خارجہ چینی صدر کی  سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پارٹی پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کرےگی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کرانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق اس سلسلے میں شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے باقاعدہ نمائندگی جمع کرائی گئی ہے، جو صدرِ مملکت، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہے۔

اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی معاونت سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھی بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد دفعات آئین کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے ٹکراتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر جماعتی بنیادوں پر ایک ووٹ سے متعدد ممبران کے انتخاب کا یونین کونسل نظام شدید تحفظات کا باعث ہے، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرنے کے ساتھ بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اعتراضات میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بل کے ذریعے مقامی منتخب نمائندوں کے اختیارات بیوروکریسی کو دینے کی کوشش کی گئی ہے، جو اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے آئینی تصور کے خلاف ہے۔

’اسی طرح مالیاتی اختیارات کا مرکز میں مرتکز ہونا بلدیاتی نظام کی خودمختاری کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے جبکہ غیر معینہ مدت کے لیے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کے اختیار کو بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔‘

پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہِ راست انتخاب کا طریقہ کار بحال کیا جائے، بلدیاتی اداروں کی مدت کو 5 سال تک آئینی طور پر مقرر کیا جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی انتظامیہ کی مداخلت روکنے اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات محدود کرنے کے لیے مؤثر پابندیاں لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر

اعجاز شفیع نے بتایا کہ پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں مؤقف اپنایا جائے گا کہ متنازع شقوں پر عملدرآمد روکا جائے اور بلدیاتی جمہوری ڈھانچے کو یقینی بنایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی درخواست اعتراضات پنجاب چیلنج کرنے کا فیصلہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟
  • احمد خان چھٹو کراچی انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات مقرر
  • آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
  • الیکشن کمیشن کا فیصلہ، پنجاب کے 3 حلقوں میں ضمنی پولنگ کے لیے نیا شیڈول جاری
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری