پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، ہنڈریڈ انڈیکس نے ایک بار پھر ایک لاکھ 39 ہزار کی حد عبور کرلی، کاروباری ہفتے کے چوتھے روز اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 1456 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 869 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
اسٹاک مارکیٹ ایکسپرٹ شہریار بٹ کے مطابق مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کم نا کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا جا رہا تھا لیکن امریکا اور پاکستان کے مابین ڈیل کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور خاص طور پر آئل اینڈ گیس سیکٹر نے بہت اچھا پر فارم کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے نئی تاریخ رقم کر دی، 100 انڈیکس 1,40,000 کی حد پار کر گیا
شہریار بٹ کا مزید کہنا ہے کہ خاص طور پر او جی ڈی سی ایل اور ماڑی پیٹرولیم کے اسٹاکس میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ہے اس کے بعد بینکنگ اسٹاکس بھی بہتر ہوئے امریکا اور پاکستان کے مابین ہونے والی ڈیل کا بہت بڑا فائدہ ہے ایک تو پاکستان میں سرمایہ آئے گا اور دوسرا نئے ذخائر کی تلاش ہوگی۔
ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا بھی کہنا ہے کہ تیل کے حوالے سے پاکستان کے لیے بہت مثبت خبریں آرہی ہیں اور اب امریکا کے ساتھ ڈیل کا مطلب ہے کہ پاکستان کے لیے ترکی کے نئے دروازے کھلنے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا ڈیل کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج مارکیٹ کھلتے ہی مثبت اثرات پڑے ہیں جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلنے کی امید ہے اور آنے والے دنوں میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک مارکیٹ پاک امریکا تجارتی معاہدہ شہریار بٹ محسن مسیڈیا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹاک مارکیٹ پاک امریکا تجارتی معاہدہ شہریار بٹ محسن مسیڈیا پاکستان اسٹاک اسٹاک مارکیٹ پاکستان کے کے بعد
پڑھیں:
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام
نئی دہلی میں بھارت اور امریکا کے درمیان ہونے والے اہم تجارتی مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔
مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت برینڈن لنچ جبکہ بھارتی وفد کی قیادت راجیش اگروال نے کی۔ دونوں فریقین نے مزید ملاقاتوں پر تو اتفاق کیا لیکن بڑے مسائل پر پیش رفت نہ ہوسکی۔
بھارتی وزیر تجارت سنیل برتھوال نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکا کے ساتھ کئی سطحوں پر بات چیت جاری ہے تاہم روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں اور واشنگٹن اس پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت زرعی مصنوعات، دودھ اور گندم پر عائد بلند ٹیکسز کم کرے تاکہ تجارتی ڈیل آگے بڑھ سکے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پہلے ہی بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔