شکارپور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈومکی نے آئین پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے ملک میں آزادانہ سفر کرنیکی ضمانت دیتا ہے۔ کوئی وزیر یا ادارہ لاکھوں شہریوں کے سفر پر بیک وقت پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ زائرین پر پابندی قابل مذمت، اور پاکستان کے کروڑوں شہریوں کی مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق پر حملہ ہے۔ اگر وزیر داخلہ اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے شکارپور میں زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور اور شیعیان حیدر کرار شکارپور کے زیر اہتمام علامہ مقصود علی ڈومکی اور ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار کی قیادت میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں اصغریہ آرگنائزیشن، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، جعفریہ الائنس، آئی ایس او اور اصغریہ علم و عمل تحریک کے عہدیدار بھی شریک ہوئے۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان بھر سے لاکھوں عاشقان اہل بیت (ع)، نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت اور شہدائے کربلا کی یاد میں برپا چہلم کے اجتماعات میں شرکت کے لئے مکمل تیاریاں کر چکے ہیں۔ ان کے ویزے لگ چکے ہیں اور گاڑیوں کی بکنگ مکمل ہو چکی ہے۔ ایسے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے بائے روڈ زائرین پر اچانک پابندی کا اعلان انتہائی افسوسناک اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواسۂ رسول (ص) کی زیارت ایک عظیم عبادت ہے، جس میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے کروڑوں مؤمنین ہر سال کربلا پہنچتے ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہئے تھا کہ وہ کئی ماہ قبل زائرین کی سکیورٹی اور سہولیات کے لئے مؤثر انتظامات کرتی۔ لیکن افسوس کہ وزیر داخلہ نے سکیورٹی کو بہانہ بنا کر اچانک ایک غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلہ کیا، جو کہ پاکستان کے شہریوں کی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق پر صریح حملہ ہے۔

علامہ ڈومکی نے آئین پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے ملک میں آزادانہ سفر کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔ کوئی وزیر یا ادارہ لاکھوں شہریوں کے سفر پر بیک وقت پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتا۔ انہوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک دن عزاداری پر، دوسرے دن سبیل و جلوس پر، تیسرے دن پیدل مشی پر اور اب زائرین کے سفر پر پابندیاں لگا رہی ہے۔ یہ اہل تشیع کے خلاف ریاستی اداروں کا امتیای سلوک ہے اور یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ اگر وزیر داخلہ اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر زائرین پر سے تمام پابندیاں ہٹا کر ان کے محفوظ سفر کو یقینی بنائے اور ان کے مذہبی حق میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرے۔ ریلی سے مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور زائرین کے حق میں حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئین پاکستان علامہ مقصود پاکستان کے وزیر داخلہ کرتے ہوئے ڈومکی نے ریلی سے کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟

وفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید اور تیز رفتار ریل سروس شروع کرنے کے منصوبے پر فوری پیش رفت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت شہری صرف 20 منٹ میں جڑواں شہروں کے درمیان سفر کر سکیں گے، جس سے وقت اور ایندھن کی بچت کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوگا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک ٹرین سروس کے منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے راولپنڈی سے بھوربن تک گلاس ٹرین کب تک شروع ہونے کی توقع ہے؟

فیصلہ کیا گیا کہ ٹریک کی فراہمی وزارت ریلوے کرے گی جبکہ سروس کا انتظام سی ڈی اے سنبھالے گی۔ منصوبے کے لیے جدید ٹرین امپورٹ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح کا بہترین اقدام ہے، جس کے ذریعے شہریوں کو تیز، محفوظ اور آسان سفر میسر ہوگا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے منصوبے کو وزیراعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف ویژن کا عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ہزاروں شہریوں کو معیاری سفری سہولت حاصل ہوگی۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ٹرین سروس شہریوں کے لیے کم خرچ اور تیز رفتار سفری سہولت ہوگی اور اس سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی نمایاں حد تک کم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے لاہور میں پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک ٹرین ایس آر ٹی کا کامیاب تجربہ

اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین سی ڈی اے، کمشنر راولپنڈی، کمانڈنٹ و ڈپٹی کمانڈنٹ ایف سی، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد سے راولپنڈی ٹرین پاکستان ریلویز

متعلقہ مضامین

  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • چوتھی نصاب تعلیم کانفرنس ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگی، علامہ مقصود ڈومکی
  • وزیر داخلہ کے نوٹس کے باوجود ڈیٹا تاحال بیچا جا رہا
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا لکی مروت اور بنوں میں کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟