پاک بھارت کشیدگی پر شیعہ علمائے کرام کا موقف
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: علمائے کرام نے ہندوستان کی جانب سے حملہ کی دھمکیوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوکہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں، تاہم اگر ہندوستان نے اگر کوئی غلطی کی تو پوری قوم ملکر اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
پاکستان اور ہندوستان کے مابین حالیہ کشیدگی کے باعث خطہ میں بے یقینی سی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، اس حوالے سے پاکستان کی سیاسی، مذہبی اور عسکری قیادت سمیت پوری قوم ایک پیج پر دکھائی دیتی ہے۔ علمائے کرام نے ہندوستان کی جانب سے حملہ کی دھمکیوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوکہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں، تاہم اگر ہندوستان نے اگر کوئی غلطی کی تو پوری قوم ملکر اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء سید ناظر عباس تقوی اور خطیب منبر حرم امام حسین علیہ السلام کربلا علامہ سید ظہیر الحسن نقوی نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کیا کہا، اس ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
فتنۂ ہندوستان اورفتنۂ خوارج کےخاتمے کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے،وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسدادِ دہشت گردی اور ریاستی رٹ کے قیام کے حوالے سےا سٹیئرنگ کمیٹی کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی، اسمگلنگ کے خاتمے اور ریاستی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریاست پاکستان دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کی کامیاب انسداد دہشت گردی حکمت عملی کی تعریف کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس جنگ میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی، جس میں زمینی آپریشن، مؤثر قانون سازی، عوامی روابط، اور انتہا پسندی کے خلاف بیانیہ سازی جیسے اقدامات شامل ہیں۔
وزیراعظم نے واضح ہدایات جاری کیں کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات میں مؤثر ہم آہنگی یقینی بنائی جائے اور اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر سختی سے عمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے، انٹیلی جنس ایجنسیاں اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد اور پرعزم ہیں آپریشن ردالفساد اور ضربِ عضب کے ذریعے دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا اور حالیہ “معرکہ حق” میں دنیا نے پاکستان کی فتح کو تسلیم کیا۔
وزیراعظم نے پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ، وزارت داخلہ، انٹیلی جنس بیورو اور صوبائی حکومتوں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان اداروں نے دہشت گردی کے خلاف مؤثر اور نتیجہ خیز اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، “فتنۂ ہندوستان” اور “فتنۂ خوارج” جیسے عناصر کے مکمل خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اسمگلنگ کے خلاف بھی بھرپور کارروائیاں جاری ہیں، جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک پرامن اور دہشت گردی سے پاک پاکستان ہی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اعتماد بحال کر سکتا ہے۔ حکومت نے ٹیکس سسٹم کی بہتری اور نظام کی ڈیجیٹائزیشن جیسے انقلابی اقدامات اٹھائے، جس کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور عالمی ریٹنگز میں بہتری کی صورت میں ظاہر ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا عمل بھی بین الاقوامی قوانین کے مطابق مؤثر انداز میں جاری ہے۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک، وزراء عطاء اللہ تارڑ، اعظم نذیر تارڑ، احد چیمہ، رانا ثناء اللہ، طلال چوہدری، تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔