کنٹرول لائن کے عوام تنہا نہیں ہیں پوری قوم، حکومت پاکستان اور پاک فوج ان کے ساتھ ہیں،امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
نیلم/شاردہ: وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان و سیفران و صدر مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا *انجینئر امیر مقام نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے عوام تنہا نہیں ہیں پوری قوم، حکومت پاکستان اور پاک فوج ان کے ساتھ ہیں۔ ہماری خواہش امن ہے، ہندوستان نے اگر جنگ مسلط کی تو پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارت کو شکست سے دوچار کرے گی۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفرون امیر مقام نے لائن آف کنٹرول کے علاقے شاردہ میں صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر کی جانب سے منعقدہ “یکجہتی کشمیر” جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام کی دعوت پر نیلم کا دورہ کرنے کا مقصد لائن آف کنٹرول سے بھارت کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کی آزادی کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ پاکستانی قوم کا جذبہ اور پاک فوج کی کمٹمنٹ کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ خیبر پختونخواہ کے عوام نے کشمیر کی آزادی میں اپنا کردار ادا کیا۔ نیلم ویلی کے عوام کا پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ والہانہ محبت مثالی ہے۔ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ بھارت کے خلاف ایک پیج پر ہے۔پاکستان کی سالمیت کیلئے پوری قوم سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بھارت کے خلاف ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے علاقوں کے عوام کے پاکستان اور افواج پاکستان کے ساتھ جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں۔ نیلم ویلی کے عوام کی پاکستان کے ساتھ محبت کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو 77 سالوں سے انڈیا کے خلاف جدوجہد آزادی کو اور ان کی پاکستانیت کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تحقیق اور ثبوت کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی سمجھ سے بالا تر ہے۔ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کےحق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا اور کشمیر کی آزادی سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ 05 اگست 2019 کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارت کو کشمیریوں کے امنگوں کے مطابق کشمیر کا فیصلہ کرنا ہو گا۔ ہم پرامن ہیں اور جنگ نہیں چاہتے مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہمیشہ کی طرح بھارت کو شکست سے دوچار کریں گے۔ صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے آج کے “یکجہتی کشمیر” جلسے سے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہمارے اسلاف نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ خطہ آزاد کرایا ہے ا س کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ ہم پاک فوج کے جوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ ہماری اور سرحدی علاقوں کی حفاظت کیلئے سینہ سپر ہیں۔ آج سیاست کا نہیں بلکہ ریاست کو بچانے کا وقت ہے۔ ہندوستان کی خام خیالی ہے کہ وہ آزاد کشمیر میں پاکستان مخالف تحریک اٹھائے گا۔ آج ایل او سی کے علاقے سے یہ پیغام دیتے ہیں کہ اگر غلطی کی تو یہاں سے صرف لاشیں واپس جائیں گی۔ وادی نیلم کا بنیادی روزگار سیاحت ہے۔ نیلم میں سیاحت کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔آج ہم نے آزاد کشمیر کے دور افتادہ علاقے شاردہ میں وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفرون انجینئر امیر مقام کا استقبال کرکے بھارت کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ ہندوستان کے بے پناہ مظالم کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ آزادی کم نہیں ہوا۔ ہندوستان کی تنہا پرواز نے انہیں کہیں کا نہیں رکھا۔ صدر مسلم لیگ ن نے کشمیریوں کی حوصلہ افزائی کیلئے لائن آف کنٹرول کے علاقوں کے دورے پر وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفرون انجینئر امیر مقام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام کے خود ساختہ واقعہ کا صرف پانچ منٹ کے بعد بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا جس پر پوری دنیا میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔ سابق وزراء حکومت بیرسٹر افتخار گیلانی، پیر سید مرتضی گیلانی، مرکزی صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر خواتین ونگ مریم کشمیری، و دیگر نے “یکجہتی کشمیر” جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے خود ساختہ واقعہ پہلگام کو پاکستان کے ساتھ جوڑنےپر مودی کے غیر قانونی اقدامات کی شدید مزمت کرتے ہوئے مقررین نے مشکل وقت میں لائن آف کنٹرول کے علاقوں میں مقیم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی پر وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان وسیفرون انجینئر امیر مقام کا شکریہ ادا کیا اور بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی صورت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارت کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کرنے کا عزم بھی کیا۔ یکجہتی کشمیر جلسے میں مسلم لیگ ن کے کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر امور کشمیر لائن ا ف کنٹرول کے گلگت بلتستان صدر مسلم لیگ ن یکجہتی کشمیر کشمیریوں کے پاکستان اور اور پاک فوج پاکستان کے ان کے ساتھ پاک فوج کے شکریہ ادا کرتے ہوئے بھارت کو پوری قوم کے عوام
پڑھیں:
6.1 فیصد گروتھ کے ساتھ خوشحال پاکستان کی حکومت کو زبردستی ہٹایا گیا، ثناء اللہ مستی خیل
اسلام آباد(صغیر چوہدری ) قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل کی حکومت پر کڑی تنقید ۔ ثناءاللہ مسی خیل نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان اور معشیت کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے،
انسٹال رجیم عوام کا منتخب نہیں کہتا یہ نا الیکشن نہ ہی سلیکشن سے آئے ہیں ،
پورے پاکستان کے اندر پاکستان ن لیگ کو 17 سیٹیں نہیں انہیں 9 سیٹیں بھی نہیں ملی اگر میری بات جھوٹ ثابت ہو تو مجھے گولی مار دینا
اندرون سندھ میں پی ٹی آئی نے 58 سیٹیں جیتی ہیں
انکو عوام نے ووٹ نہیں ڈالا
6.1 کی گروتھ ریٹ کے ساتھ جو حکومت جا رہی تھی،
پاکستان خوشحال ہو رہا تھا اسے ہٹا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والا ہوں ،
آپکی منیجمنٹ تین سال سے گراوٹ کا شکار ہے پاکستان کے قرضے 76 ہزار سات ارب کے قرضے ہیں 2 ہزار 8 سو 96 ارب سود کی قسط دینی ہے دس سال تک پرویز مشرف پھر پیپلز پارٹی پھر ن لیگ اقتداریں رہی ہے 27 سو ارب روپیہ سرکلر ڈیٹ ہے ،
مجھے افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ زراعت کا پٹھہ بیٹھا دیا ہے 22 سو ارب روپیہ کسان کو نقصان پہنچایا ہے 2006 کے بعد لائیو اسٹاک کا کوئی سروے نہیں ہوا یہ اتنے عقل سے پیدل لوگ ہیں کہتے ہیں کہ مہنگائی کنٹرول ہو گئی۔
آپ کی گروتھ منفی میں جا رہی ہے 90 فیصد لوگوں نے عید نہیں کی جب یہ کہتے ہیں غربت کم ہوئی ہے لائیو اسٹاک بڑھی ہے مٹن کا گوشت کون خرید سکتا ہے۔
مڈل کلاس ختم ہو چکی ہے
جو وفاقی وزیر میرے ساتھ بیٹھنا چاہے میں تیار ہوں
میاں شہباز کی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ زراعت تباہ ہو گئی ہے میں ذمیندار کا بیٹا ہوں ایمانداری سے کہ رہا ہوں ۔میں حیران ہوں انکی پالیسی کیسی ہے کاشتکار کا گلہ گھونٹ دی اہے کاشتکار کو جیتے جی مار دیا ہے۔