انڈیا کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق، انڈین حکام کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق یکم مئی سے 23 مئی تک ہو گا۔ اس حوالے سے بدھ کے روز ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ایک نوٹم بھی جاری کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈیا نے پاکستانی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انڈیا کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق، انڈین حکام کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق یکم مئی سے 23 مئی تک ہو گا۔ اس حوالے سے بدھ کے روز ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ایک نوٹم بھی جاری کر دیا ہے۔ نوٹم یا نوٹس تو ایئرمین پائلٹوں اور دیگر فضائی صارفین کو ممکنہ خطرات یا پرواز کے راستے یا کسی مخصوص مقام پر ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ اس پابندی کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی رجسٹرڈ طیاروں اور وہ طیارے جو پاکستانی ایئرلائنز یا آپریٹرز کی طرف سے چلائے جاتے ہیں، اُن کی ملکیت ہیں یا اُن کی جانب سے لیز کیے گئے ہیں، اُن تمام کے لیے انڈیا کی فضائی حدود دستیاب نہیں ہو گی۔ پاکستانی ایئر لائنز سنگاپور، ملائیشیا اور دیگر مشرقی ایشیائی ممالک جانے کے لیے انڈیا کی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔ ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس پابندی کا اطلاق پاکستان کے فوجی جہازوں پر بھی ہو گا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کی طرف سے پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے طے شدہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش سمیت دیگر اقدامات کے جواب میں پاکستان نے انڈین پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اس پابندی کا آف انڈیا کے لیے

پڑھیں:

امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم آئندہ سال جنوری میں ایک اور تفصیلی آڈٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے آڈٹ کے لیے تمام تیاری مکمل رکھیں۔ ٹیم پاکستان کی ایوی ایشن سسٹم، فلائٹ سیفٹی، طیاروں کی مینٹیننس اور آپریشنل معیار کا جامع جائزہ لے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن سمیت دیگر ملکی ایئر لائنز نے اپنی تکنیکی ٹیموں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے پاکستان میں ابتدائی آڈٹ کیا تھا، جس میں سی اے اے کے متعدد شعبہ جات اور ایئر لائنز کے طیاروں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ اگر کامیاب رہا تو پاکستانی ایئر لائنز کے لیے امریکا کی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی — جو کئی برسوں سے معطل ہیں۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملکی ہوا بازی کے شعبے کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام
  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام
  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں؛ طالبان کا الزام
  •  امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر کے کابل میں داخل ہو رہے ہیں، افغانستان
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی پر اہم پیشرفت
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب