پنجاب بھر میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے 36 نئے تھانے قائم
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب کے محفوظ پنجاب وژن پر عملدرآمد کرتے ہوئے صوبائی محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے 36 نئے تھانے قائم کردیے، ان نئے تھانوں کے قیام سے جرائم کی روک تھام اور قیام امن میں مدد ملے گی۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے نئے تھانوں کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس میں ہر ضلع کے تھانے کی واضح حدود کا تعین بھی کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب کے 36 اضلاع میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے 38 نئے تھانے قائم کیے گئے ہیں، لاہور میں 3 جبکہ باقی تمام اضلاع میں ایک ایک تھانہ قائم کیا گیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو سنگین جرائم کی سرکوبی کے لیے جدید خطوط پر استوار کیا جارہا ہے، نئے تھانوں کے قیام سے جرائم کی روک تھام اور قیام امن میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں:
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن مدد اور جدید آلات فراہم کر رہی ہے اور پولیس کی کارکردگی میں بہتری سے امن و مان کا قیام اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن و مان جدید آلات جرائم روک تھام قیام امن کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ محفوظ پنجاب وژن وزیراعلٰی پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جدید آلات روک تھام قیام امن کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ محکمہ داخلہ پنجاب پنجاب کے
پڑھیں:
آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح کیا ہے کہ جب تک ایک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی ہتھیار نہیں ڈالے جائیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے ہونے والے بالواسطہ مذاکرات گزشتہ ہفتے کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔
منگل کے روز قطر اور مصر، جو جنگ بندی کے لیے ثالثی کررہے ہیں، نے فرانس اور سعودی عرب کے اس مشترکہ اعلامیے کی توثیق کی، جس میں اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی جانب اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اس حل کا ایک جزو یہ ہے کہ حماس کو اپنے ہتھیار مغرب نواز فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے ہوں گے۔
دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مسلح مزاحمت کے اپنے حق سے اس وقت تک دستبردار نہیں ہو سکتی جب تک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
اسرائیل کے لیے حماس کا ہتھیار ڈالنا کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کی بنیادی شرط ہے، لیکن حماس متعدد بار واضح کر چکی ہے کہ وہ اپنے ہتھیار چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
گزشتہ ماہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ممکنہ آزاد فلسطینی ریاست کو اسرائیل کی تباہی کے لیے ایک پلیٹ فارم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسی وجہ سے فلسطینی علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہنا چاہیے۔
انہوں نے برطانیہ اور کینیڈا سمیت اُن ممالک پر تنقید بھی کی تھی جنہوں نے اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں تباہ حال غزہ کے جواب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ نیتن یاہو نے اس اقدام کو حماس کو انعام دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔
اس حملے کے ردعمل میں اسرائیل کی فوجی کارروائی نے غزہ کے بیشتر علاقے کو کھنڈر بنا دیا۔ اب تک اسرائیل بمباری میں 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین جنگ اسرائیلی بمباری حماس مذاکرات ختم وی نیوز