سی بی ڈی پنجاب کا یومِ مزدور پر محنت کشوں کو خراجِ تحسین
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
سٹی 42 :سی بی ڈی پنجاب کی جانب سے یومِ مزدور پر محنت کشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے ۔
سی بی ڈی پنجاب کی جانب سے خصوصی ویڈیو "محنت کش ساتھی" جاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ محنت کش ساتھی" ویڈیو، محنت کشوں کی خدمات کا بصری خراجِ تحسین ہے۔
سی ای او سی بی ڈی عمران امین نے بتایا کہ سی بی ڈی کے تمام ترقیاتی منصوبے محنت کشوں کی محنت کا نتیجہ ہیں، ہم ہیں سر بلند کیونکہ محنت کش ہمارے اصل ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محنت، اتحاد اور عزم ہماری ترقی کی بنیاد ہیں۔
دبئی پاورلفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل چیمپئن شپ: پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا
خصوصی ویڈیو "محنت کش ساتھی" سی بی ڈی پنجاب کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سی بی ڈی پنجاب
پڑھیں:
وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی افغان پالیسی لائق تحسین ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (کامرس ڈیسک) معروف تاجر رہنما اور اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی افغان پالیسی قابل تعریف اور ملکی مفادات کے عین مطابق ہے۔ پاکستان کے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک مستحکم اور دوراندیش افغان پالیسی کو عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے۔ حکومت کا واضح اور ٹھوس مؤقف اس خطے کے مفاد میں ہے اوریہ پالیسی پاکستان کی خودمختاری، سرحدی سلامتی اور آبی خود انحصاری کو مقدم رکھتی ہے۔شاہد رشید بٹ نے خبردار کیا کہ افغانستان بھارت کے اشاروں پر خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔ اگر پاکستان کے دریاؤں کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اسے کھلی جنگ سمجھا جائے گا کیونکہ یہ پانی پاکستان کی زراعت، توانائی اور قومی بقا کی شہ رگ ہے۔ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے کسی بھی یکطرفہ اقدام کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔شاہد رشید بٹ نے کہا کہ حکومت کی افغان حکمت عملی ماضی سے بہت بہتر ہے جس کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان ٹی ٹی پی کی بھرپور مدد کر رہا ہے جو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی استحکام پر براہِ راست حملے کر رہے ہیں۔ کابل اپنی بین الاقوامی اور علاقائی ذمہ داریوں سے منہ موڑ رہا ہے۔ طالبان شدت پسند گروہوں کی خوشامدانہ پالیسی ترک کریں ورنہ انھیں پچھتانا پڑے گا۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ افغانستان کو دانشمندی سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ پرامن بقائے باہمی ممکن ہے مگر پاکستان کے بنیادی مفادات کی قیمت پر نہیں۔