پاکستان انتہائی تشویش ناک گرمی کی لہر کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم مئی 2025ء) پاکستان انتہائی تشویش ناک گرمی کی لہر کی زد میں، پاکستان کے 3 شہر دنیا کے سب سے گرم ترین علاقے قرار۔ تفصیلات کے مطابق اپریل کے ماہ میں ہی پاکستان میں گرمی کی غیر معمولی شدت نے ناصرف شہریوں بلکہ ماہرین کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اپریل کے آخری دن یعنی 30 اپریل کو پاکستان میں گرمی کی شدت کا نیا ریکارڈ بن گیا۔
30 اپریل کو پاکستان کے 3 شہر دنیا کے 3 سب سے گم ترین علاقے قرار پائے، جبکہ 10 گرم ترین علاقوں میں پاکستان کے کل 6 شہر شامل رہے۔ نوابشاہ 48 عشاریہ 4 ڈگری سینیٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے ساتھ دنیا کا سب سے گرم ترین علاقہ رہا، جبکہ پڈعدن اور روہڑی 47۔4 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے ساتھ دنیا کے دوسرے اور تیسرے گرم ترین علاقے قرار پائے۔(جاری ہے)
سبی، خان پور اور تربت بھی دنیا کے 10 گرم ترین علاقوں میں شامل رہے۔
دوسری جانب موسمیاتی تبدیلیوں کے خوفناک نتائج کا سامنا کرنے والے پاکستان کیلئے ایک اور تشویش ناک خبر سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بن سکتا ہے، پاکستان کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان کے شہر نواب شاہ میں 2018 کے اپریل میں پارہ 50 ڈگری تک گیا تھا جو ایشیا بھر میں گرمی کا ریکارڈ تھا۔ تاہم اب یہ ریکارڈ بھی ٹوٹنے کا امکان ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے گرمی کی دنیا کے
پڑھیں:
ملالہ یوسفزئی کا وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی پر اظہار تشویش
لاہور (نیوز رپورٹر) سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے مالی سال 2025-26ء کے لیے پاکستان کے وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملالہ فنڈ کی ایک پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں تعلیم کے لیے کم فنڈ رکھنے کی وجہ سے 60 لاکھ لڑکیوں کو سیکنڈری سکول تک تعلیم حاصل کرنے کی رسائی حاصل نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس کم فنڈنگ کے رجحان کو ختم کرنا چاہیے اور ملک کی ہر لڑکی کے لیے معیاری تعلیم کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔ ابھی تک ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ کب ہمارے قائدین اپنے الفاظ کو کب عملی جامہ پہنائیں گے اور کیے گئے وعدوں کو حقیقی سرمایہ کاری کے ساتھ ملائیں۔ ملالہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ ملالہ فنڈ نے گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان میں پہلے ہی 15 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔