معروف شیعہ رہنماء، خمینی فاونڈیشن پاکستان کے بانی سید امیر علی شاہ قضائے الہیٰ سے وفات پا گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
آپ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے دوستوں میں سے تھے۔ سید امیر علی شاہ کی نماز جنازہ بروز جمعہ 2 مئی ڈیڑھ بجے دن امامیہ مسجد سمن آباد نزد شباب چوک لاہور میں ادا کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ معروف شیعہ رہنماء اور خمینی فاونڈیشن پاکستان کے بانی لاہور کے
سید امیر علی شاہ صاحب قضائے الہیٰ سے وفات پا گئے ہیں۔ "إِنَّا ِلِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ" سید امیر علی شاہ ملی و سماجی أمور کے لئے فعال اور متحرک شخصیت تھے۔ آپ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے دوستوں میں سے تھے۔ سید امیر علی شاہ کی نماز جنازہ بروز جمعہ 2 مئی ڈیڑھ بجے دن امامیہ مسجد سمن آباد نزد شباب چوک لاہور میں ادا کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید امیر علی شاہ
پڑھیں:
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جہلم امام حسین علیہ السلام کے ایام قریب ہیں، اس موقع پر وزیر داخلہ حسن نقوی کی جانب سے بلوچستان کے راستے ایران، عراق جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ہم حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے زمینی راستوں سے زیارت پر جانے والے زائرین پر پابندی قابل قبول نہیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
زائرین پر پابندی کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی پریس کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جہلم امام حسین علیہ السلام کے ایام قریب ہیں، اس موقع پر وزیر داخلہ حسن نقوی کی جانب سے بلوچستان کے راستے ایران، عراق جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ہم حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے زمینی راستوں سے زیارت پر جانے والے زائرین پر پابندی قابل قبول نہیں، زائرین کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، راستے کھلے رکھے جائیں ، پاکستان سمیت ایران و عراق میں جنگی حالات نہیں جس کی وجہ سے حکومت اتنے بڑے اقدامات کرے۔ یہ ایک غیر آئینی اقدام ہے اور بنیادی حقوق کی علم کھلا خلاف ورزی ہے۔ دہشتگردی کے نام پر حکومت کی جانب سے صرف زیارات پر جانے والے زائرین پر پابندی لگانا حکومتی نا اہلی ہے، اربعین کی زیارات کے حوالے سے زائرین اور قافلہ سالاروں کے اربوں روپے کے اخراجات ہو چکے۔ اربعین جیسے مقدس سفر کو ایک بیان کے ذریعے زمینی راستوں کی بندش کا اعلان کر کے روک دینا عوام سے زیادتی اور زائرین کوار وں کا نقصان دینے کے مترادف ہے جس کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا جبکہ حکومت کی جانب سے زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا لیکن حکومت کا اچانک یہ یوٹرن معنی خیز ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اگر سمجھتی ہے کہ وہ تفتان پر سیکورٹی تھرٹ سے نمٹنے کی اہل نہیں تو رمدان بارڈر پر زائرین کو فول پروف سیکورٹی کے ساتھ آمد ورفت کی سہولت فراہم کرے یا حکومت اگر سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی اور عوام کے تحفظ میں اپنی ناکامی تسلیم کرتی ہے تو پھر معاوضے کے طور پر کوئٹہ سے تفتان تک زائرین کو بائی ائیر کی فری سہولت فراہم کرے اور خالی بسیں تفتان بارڈر پر پہنچائے تاکہ زائرین بر وقت اور حفاظت کے ساتھ ایران کے راستے عراق کربلا روانہ ہوسکیں۔ مسئلے کے حل کیلئے وزیر داخلہ سمیت حکومت کے سنجیدہ حکام سے رابطے کی کوششیں جاری ہیں اور اگر ملاقات سے روگردانی کر کے مسئلے کے حل کیلئے کوئی راہ حل تلاش نہ کیا گیا اور یکطرف طور پر فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو ہمارے پاس بھی تمام آپشنز اوپن ہیں، جس کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان جلد کیا جائے گا لہذا حکومت سے اپیل کہ وہ اس اہم مسئلے پر فوری نظر ثانی کرے اور اربعین جیسے مقدس زیارتی سفر کیلئے زمینی راستوں سے جانے والے زائرین پر لگائی جانے والی پابندی کا فیصلہ واپس لے۔