جنگلی جانوروں کا گوشت کھانے کے اعتراف پر اداکارہ کیخلاف تحقیقات شروع
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
بھارتی اداکارہ چھایا قدم کے خلاف جنگلی جانوروں کا گوشت کھانے پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اداکارہ چھایا قدم کی جانب سے جنگلی اور معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کا گوشت کھانے کے اعتراف کے بعد محکمہ جنگلات نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
اداکارہ نے ایک حالیہ انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے مانیٹر لیزارڈ (گو) اور سیہہ (خارپشت) کا گوشت کھایا ہے، جو کہ قانونی طور پر محفوظ جانوروں کی فہرست میں شامل ہیں۔ اداکارہ کے اس انکشاف کے بعد ممبئی میں جانوروں اور درختوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم "پلانٹ اینڈ اینیمل ویلفیئر سوسائٹی" نے ان کے خلاف باقاعدہ پولیس می شکایت درج کروا دی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق چھایا قدم کو جلد تفتیش کے لیے طلب کیا جائے گا۔ محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے بتایا کہ وہ اداکارہ سے فون پر رابطے میں ہیں، اور انہوں نے مطلع کیا ہے کہ وہ اس وقت شہر سے باہر ہیں اور چند روز میں واپس آئیں گی۔
یاد رہے کہ یہ بیان اداکارہ چھایا قدم کے جنگلی جانوروں کا گوشت کھانے کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جانوروں کا گوشت کھانے
پڑھیں:
پہلگام حملے کے بغیر تحقیقات بھارتی جارحیت کا جواز نہیں، پاکستان
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بھارت کی حالیہ جارحیت کو شدید الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام حملے کی تحقیقات کے بغیر بھارت نے پاکستان پر بلا اشتعال حملہ کیا، جس میں معصوم شہری شہید ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ 6 اور 7 جولائی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے کیا گیا حملہ ناقابل قبول ہے، پاکستان اس اشتعال انگیزی کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے بھارتی پارلیمنٹ (لوک سبھا) میں “آپریشن سندور” سے متعلق دیے گئے بیانات کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف حقائق مسخ کرنے اور بھارتی جارحیت کو جواز فراہم کرنے کی کوشش ہے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی طیاروں اور اہداف کو مؤثر طور پر نشانہ بنایا، جو ہماری دفاعی صلاحیت اور پختہ عزم کا ثبوت ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت کو چاہیے کہ وہ زمینی حقائق کا ادراک کرے، نقصان کو تسلیم کرے اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے کسی تیسرے فریق کے کردار کو تسلیم کرنے پر غور کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں