قومی سلامتی کے معاملے پر ہم سب یک جان ہیں، چوہدری انوارالحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس میں پیش ہونے والی قراردادوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت آزاد کشمیر اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے، حکومت نے ایمرجنسی رسپانس فنڈ قائم کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر ہم سب یک جان ہیں اور ہم مسلح افواج پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور ازلی دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے سب سے پہلے وزیراعظم اپنے آپ کو پیش کرے گا۔ اگر جارحیت بڑھتی ہے تو ایمرجنسی کا فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے، لمحہ بہ لمحہ صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس میں پیش ہونے والی قراردادوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے، حکومت نے ایمرجنسی رسپانس فنڈ قائم کر دیا ہے اور اس فنڈ میں ایک ارب روپے منتقل کر دیے ہیں، آزاد کشمیر کے 13 حلقہ جات میں خوراک، ادویات اور دیگر تمام بنیادی ضروریات کے لیے انتظامات کیے ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے 13 حلقوں میں خوراک کی ضروریات 2 ماہ کے لئے رکھنے کی ہدایت کر دی ہے، ایل او سی پر واقع 13 حلقوں میں ادویات، نیلم، جہلم، پونچھ اور سماہنی کے لائن آف کنٹرول کے حلقوں میں روڈ کو بحال رکھنے کے لئے سرکاری مشینری کے ساتھ ساتھ پرائیوٹ مشینری بھی لے رہے ہیں۔ ایس ڈی ایم اے، 1122 اور سول ڈیفنس کو کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، عوام اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اور قائدین ہندوستان کے جارحانہ عزائم کا جواب دینے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ آج بھارتی قابض افواج نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ شروع کی ہے اور پاک فوج نے بھرپور اور بروقت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک دہشتگرد ریاست ہے اور اب دنیا بھر میں بےنقاب ہو چکا ہے، کشمیریوں کے خون سے لکھی گئی تحریک آزادی، آزادی تک جاری رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چوہدری انوارالحق نے کہا کہ کے لئے
پڑھیں:
کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
لاہور:پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی ٹیکس اسمبلی سے منظوری کے بغیر نافذ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک محمد احمد خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب کے کسان پر کتنا ٹیکس لگے گا یہ کسی دفتر میں بیٹھ کر خود سے طے نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نفاذ صرف اور صرف پنجاب اسمبلی کے دائرہ اختیار میں ہے، کوئی بھی ٹیکس اسمبلی کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگانے کا اختیار ایوان کے پاس ہے، اس سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں رکن اسمبلی ذوالفقار شاہ کی جانب سے اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کی گئی، اسپیکر نے تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے اسے پریولیج کمیٹی کے سپرد کر دیا، کمیٹی معاملے کی مزید چھان بین کر کے اپنی سفارشات ایوان میں پیش کرے گی۔
ایوان میں اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری خالد محمود رانجھا نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے واضح کیا کہ اس معاملے پر قانون سازی اور حتمی فیصلہ صرف اسمبلی کا حق ہے۔