بھارت کو سندھ طاس معاہدہ کی معطلی پر نوٹس دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
بھارت کو سندھ طاس معاہدہ کی معطلی پر نوٹس دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کر لیا۔
انڈس کمیشن کے ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر قانونی و آئینی مشاورت کے بعد وزارت خارجہ، وزارت آبی وسائل اور وزارت قانون نے ابتدائی ہوم ورک کر لیا، سفارتی ذرائع سے نوٹس میں معاہدے کی معطلی کی ٹھوس وجوہات طلب کی جائیں گی۔
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے خلاف عالمی فورمز پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے، بھارت کی آبی جارحیت کو مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے لایا جائے گا، اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اور اخلاقی جواز دینا ہے۔
پاکستان سندھ طاس معاہدے پر قانونی سبقت رکھتا ہے، امید ہے کہ بھارت کو جلد اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑے گی، تمام اقدامات حکومت و کابینہ کی منظوری کے بعد کئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے کبھی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ، پاکستان ہمیشہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامید ہے پہلگام حملے پر بھارتی ردعمل علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا: امریکی نائب صدر امید ہے پہلگام حملے پر بھارتی ردعمل علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا: امریکی نائب صدر پہلگام حملے پر آذربائیجان کا پاکستان کے حق میں بیان سامنے آگیا وزیر اعظم نے بجلی خریداری سے متعلق نئی 10سالہ منصوبہ بندی کی منظوری دیدی گجرات کے قصائی مودی نے سندھو پر حملہ کیا ہے،اگر پانی بند ہوا تو پھر انکا خون بہے گا، بلاول بھٹو ایف بی آر کی کارروائیاں، مشہور فیشن برانڈ کی ٹیکس چوری پکڑ لی، 4آوٹ لیٹس سیل لوئرکوہستان میں گاڑی کھائی میں جاگری، ایک ہی خاندان کے 8افراد جاں بحقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی معطلی پر
پڑھیں:
ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودیہ معاہدہ
سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔
معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔