پاک بھارت کشیدگی پر کوئٹہ کی ہندو اور سکھ برادری کے کیا تاثرات ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور خطے میں جنگ کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔
کوئٹہ کے معروف علاقے مسجد روڈ پر مختلف مذاہب کے مقدس مقامات موجود ہیں، اور یہ مقام مذہبی ہم آہنگی کی ایک روشن مثال ہے۔
پاک بھارت کشیدگی پر کوئٹہ کی ہندو اور سکھ برادری کے کیا تاثرات ہیں، جانیے اس رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ تاثرات سکھ اور ہندو برادری کوئٹہ مختلف مذاہب مذہبی ہم آہنگی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ تاثرات سکھ اور ہندو برادری کوئٹہ مختلف مذاہب مذہبی ہم آہنگی وی نیوز
پڑھیں:
عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار
بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا ،پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، ملاقات میں اتفاق
صدر مملکت آصف علی زر داری اورزیراعظم محمد شہبازشریف نے بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا ،پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ ایوان صدر سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایوانِ صدر میں ملاقات کی جس میں نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے ۔ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنمائوں نے بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا ۔ جاری اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستانی قوم متحد ہے ، اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے ۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ افواج ِپاکستان کسی بھی خطرے یا جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں بھارت کے جارحانہ رویے ، کسی بھی ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس نے پہلگام حملے کے حوالے سے بھارتی قیادت کی جانب سے بغیر کسی تحقیقات کے لگائے گئے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ، بے پناہ انسانی اور معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ عالمی برادری دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ، تربیت اور بھیجنے میں بھارت کے ملوث ہونے کا نوٹس لے ۔صدر مملکت نے بھارتی بے بنیاد الزامات پر حکومت کے ردعمل اور ذمہ دارانہ انداز میں صورتحال سے نمٹنے کو سراہا۔ صدرمملکت نے کہاکہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری ، علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔اجلاس میں کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔وزیر اعظم نے کوویڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد صدر مملکت کی صحت بارے بھی دریافت کیا۔