پی ایس ایل: لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا میچ بارش کی نذر، دونوں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پی ایس ایل 10 میں لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا میچ بارش کے باعث مکمل نہ کیا جاسکا جس کے سبب دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔
قبل ازیں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پی ایس ایل 10 کے اس 21 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پہلے کھیلتے ہوئے لاہور قلندرز نے 11 اعشاریہ 3 اوورز میں 111 رنز بنائے تھے جس کے بعد بارش ہوگئی اور میچ روک دیا گیا تاہم وہ دوبارہ شروع نہ ہوسکا اور بالآخر مقابلہ ختم کردیا گیا۔
تاہم، محمد نعیم اور عبداللہ شفیق نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 29، 29 گیندوں پر نصف سینچریاں اسکور کیں۔
پوائنٹس ٹیبلاسلام آباد یونائیٹڈ 10 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔ دوسرے نمبر پر لاہور قلندرز ہے جس کے 8 پوائنٹس ہیں جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور کراچی کنگز کے بھی 8 ہی پوائنٹس مگر وہ بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔ پشاور زلمی 4 پوائنٹس کے ساتھ 5ویں اور ملتان سلطانز 2 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ایس ایل 10 کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لاہور قلندرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل 10 کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لاہور قلندرز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لاہور قلندرز پی ایس ایل
پڑھیں:
صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
کراچی:پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔
ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔
رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔
فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔
مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔
عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔
پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔
AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔
ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔