موسم کی بہتری کے بعد لاہور ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معمول پر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : گزشتہ رات ہونے والی بارش اور آندھی کے باعث لاہور ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں یا منسوخ کردی گئیں۔
موسم کی بہتری کے بعد ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق بحال کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق استنبول جانے والی پرواز TK715 طیارے کی عدم دستیابی کے باعث پانچ گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی، ابوظہبی جانے والی پرواز PA431 تکنیکی وجوہات کی بنا پر 11 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔
دبئی پاورلفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل چیمپئن شپ: پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا
پی آئی اے کی کراچی سے لاہور آنے والی پرواز PK302 منسوخ کردی گئی، جبکہ دبئی سے آنے والی پرواز ER724 دو گھنٹے تاخیر سے پہنچی۔
مدینہ سے آنے والی پرواز PA4777 ایک گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی، جبکہ دبئی جانے والی پرواز ER723 بھی ایک گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی۔
کراچی جانے والی پرواز 9P843 سات گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایف سی انڈرپاس کے قریب تیز رفتار رکشہ اُلٹنے سے5افراد زخمی
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور لاہور تاخیر کا شکار ہوئی جانے والی پرواز گھنٹے تاخیر
پڑھیں:
پاکستان نے کراچی اور لاہور فلائٹ ریجن کے مخصوص فضائی روٹس ایک ماہ کے لیے بند کر دیئے
پاکستان نے کراچی اور لاہور فلائٹ انفارمیشن ریجن کے مخصوص روٹس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان ایئر پورٹ پورٹ اتھارٹی کے اہلکار نے اردو نیوز کو بتایا کہ یہ فضائی حدود مخصوص اوقات کے لیے بند کی گئی ہیں، اس روٹ پر چلنے والی پروازیں متبادل راستہ اختیار کرتے ہوئے اپنا فضائی سفر طے کر سکیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ائیر سپیس میں یہ گنجائش موجود ہوتی ہے کہ مختلف روٹس کا استعمال کرتے ہوئے پروازیں آپریٹ کی جائیں۔
لاہور کراچی فلائٹ انفارمیشن ریجن کا مخصوص حصہ صبح 4 سے صبح 8 بجے تک بند رہے گا۔
اِن روٹس سے گزرنے والی پروازوں پر سفر کرنے والی بیشتر پروازیں انٹر نیشنل روٹس پر پرواز کرتی ہیں۔
فضائی حدود یکم مئی سے 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس دوران کمرشل پروازوں کا فلائٹ آپریشن متبادل روٹس کے ذریعے جاری رہے گا۔
پاکستان ایئر پورٹ پورٹ اتھارٹی کے مطابق فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔
تاہم حکام کے مطابق مخصوص فضائی حدود بند کرنے سے فلائٹ آپریشن زیادہ متاثر نہیں ہوں گے۔