جنگلات میں لگنے والی آگ سے اسرائیل کو اب تک کتنا نقصان ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس میں لگنے والی آگ بے قابو ہوگئی ہے، اور تیز ہوا کے باعث پھیلتی جارہی ہے، جس نے اب تک 5 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا دیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صورت حال کو قومی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ اور لبنان میں جنگ، اسرائیل یومیہ کتنا نقصان اٹھا رہا ہے؟
اسرائیل کے فائر اینڈ ریسکیو سروسز کے مطابق یروشلم کے باہر جنگل کی آگ نے قریباً 5 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا دیا ہے، جس میں 3 ہزار ایکڑ جنگل کی اراضی شامل ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کی اپیل کے بعد یونان، قبرص، کروشیا اور اٹلی سے آگ بجھانے والے طیارے آنے والے گھنٹوں میں آگ پر قابو پانے کے لیے پہنچیں گے، جبکہ یوکرین، اسپین، فرانس اور دیگر ممالک نے بھی امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ لگنے کے باعث زخمی ہونے والے کم از کم ایک درجن افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جبکہ 10 افراد کا طبی ماہرین نے فیلڈ میں ہی علاج کیا ہے۔
یروشلم کے ضلعی فائر ڈپارٹمنٹ کے کمانڈر شمولک فریڈمین نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ شاید ملک میں اب تک کی سب سے بڑی آگ ہے۔
انہوں نے خبردار کیاکہ 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں صورتحال کو مشکل بنا رہی ہیں اور آگ مزید علاقے پر بھی پھیل سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں حزب اللہ کا بڑا حملہ، اسرائیل کے بھاری نقصان کے مناظر سامنے آگئے
اسرائیل میں آگ لگنے کے باعث پیدا شدہ صورت حال کے باعث یوم آزادی کی تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آتشزدگی آگ اسرائیل جنگلات فائر فائٹر نقصان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آتشزدگی اسرائیل جنگلات فائر فائٹر وی نیوز کے باعث
پڑھیں:
سائبیریائی ہوائیں کب پاکستان پہنچیں گی، موسم سرما کو کتنا طویل بنائیں گی؟
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ 3 سے 4 ماہ کے دوران ملک بھر میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی اور سرد راتوں کی پیشگوئی کی ہے۔
این ڈی ایم اے کے سینئر ماہرِ ڈاکٹر طیب شاہ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ نومبر کے اختتام تک سائبیریا سے آنے والی سرد ہوائیں شمالی اور وسطی پاکستان میں سردی کی شدت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔
انہوں نے بتایا کہ شمالی علاقوں میں دسمبر کے دوران شدید سردی ہوگی جبکہ میدانی اور جنوبی علاقے نسبتاً معتدل رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے موسم سرما: پاکستان ریلوے کا نیا ٹائم ٹیبل جاری، متعدد ٹرینوں کے اوقات میں تبدیلی
ڈاکٹر شاہ کے مطابق، ’نومبر کے آخر سے درجہ حرارت بتدریج کم ہونا شروع ہوگا جب سائبیریائی ہائی سسٹم مضبوط ہوگا اور شمالی اور وسطی علاقوں میں ٹھنڈی ہوائیں داخل ہوں گی۔‘
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق، اس موسمِ سرما میں گلگت بلتستان، چترال اور بالائی خیبر پختونخوا میں معمول سے قدرے کم برفباری متوقع ہے۔ اکتوبر میں ہلکی برفباری ممکن ہے، تاہم مستقل برف کا سلسلہ وسط نومبر سے دسمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
برف اور پانی کے وسائل پر اثراتبرف کی کم مقدار گلیشیئرز کی صحت اور اگلے سال کے آبی وسائل پر اثر ڈال سکتی ہے، تاہم این ڈی ایم اے کے مطابق، مون سون کے دوران ذخائر میں مناسب پانی موجود ہونے کی وجہ سے کسی بڑے آبی بحران کا خدشہ نہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہشمالی پہاڑی علاقوں کوہستان، مانسہرہ، سوات، دیامر، استور، نگر اور نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات برقرار رہیں گے۔
ڈاکٹر شاہ نے بتایا کہ جماؤ اور پگھلاؤ کے عمل کے باعث قراقرم ہائی وے اور نیلم ویلی روڈ پر وقتاً فوقتاً رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں۔
جنوبی پاکستان خصوصاً جنوب مغربی بلوچستان اور سندھ کے بعض حصوں میں ہلکی سے معتدل موسمی خشک سالی کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔
اضافی خطرے والے اضلاع میں چاغی، نوشکی، پنجگور اور گوادر شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے نے حکومتوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گراؤنڈ واٹر مینجمنٹ اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت کے ذریعے خشک سالی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں۔
خطرناک حد تک بڑھتی اسموگاین ڈی ایم اے کے مطابق اسموگ رواں سال کا سب سے سنگین موسمی خطرہ ہے۔
اکتوبر سے دسمبر کے دوران پنجاب کے صنعتی اور زرعی علاقے لاہور، فیصل آباد، شیخوپورہ، گوجرانوالہ اور ملتان میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 400 سے تجاوز کر سکتا ہے، جو انتہائی خطرناک سطح ہے۔
اسموگ میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں درجہ حرارت میں کمی، ہوا کی رفتار میں سستی، نمی میں اضافہ، اور فضائی آلودگی کا جمع ہونا شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا کے شہری مراکز، بشمول پشاور، میں بھی ہلکی سے درمیانی اسموگ متوقع ہے۔
حکام نے ہدایت کی ہے کہ فضائی آلودگی پر قابو پانے، فصلوں کے باقیات جلانے پر پابندی، اور عوامی آگاہی مہمات کے ذریعے صحت و ٹرانسپورٹ کے نقصانات کو کم کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان میں موسم سرما سائبیریائی ہوائیں