خوشخبری ،نوکیا کا موبائل فونز کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ماضی میں موبائل فون کی دنیا میں راج کرنے والی کمپنی نوکیا نے اب ایک مرتبہ پھر صارفین کی توجہ حاصل کرنے کیلئے اپنے موبائل فونز کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق نوکیا ایچ ایم ڈی نے پاکستان میں اپنے مقبول فیچر فونز کے متعدد ماڈلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے، جن میں 600 سے 800 روپے تک کی کمی کی گئی ہے۔ یہ اقدام ملک میں جاری معاشی چیلنجز کے دوران زیادہ سے زیادہ افراد کو قابلِ اعتماد موبائل کمیونیکیشن کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ فون مختلف رنگوں میں دستیاب ہیں، جن میں 2 سے 3 انچ اسکرینیں، ہیڈ فون جیک، میموری کارڈ سلاٹس، Unisoc چِپس اور دیگر فیچرز شامل ہیں۔
نوکیا 105 کلاسک کی قیمت کم کرتے ہوئے 2 ہزار 999 روپے ، نوکیا کے 106 کے 2023 ماڈل کی قیمت 4 ہزار وپے ، نوکیا 108 کی قیمت 4100 روپے ، نوکیا 110 کی قیمت 5 ہزار روپے ، نوکیا 125 کی قیمت 5200 روپے کر دی گئی ہے ۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی قیمت
پڑھیں:
عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری، فی کلو 175 روپے اضافی وصولی کے باوجود گھی مزید مہنگا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عوام کو 175 روپے زائد قیمت پر فروخت کیے جانے والے گھی کی قیمت میں مزید اضافہ، درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ، فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں چینی کے بعد گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ شروع ہو گیا ہے، جس سے عوام کو مہنگائی کے ایک اور جھٹکے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن طاہر ثقلین بٹ کے مطابق درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی ہے۔طاہر ثقلین بٹ نے بتایا کہ مختلف گھی ساز کمپنیاں قیمتوں میں مزید اضافے کے عندیے دے رہی ہیں، جس کے باعث بازار میں گھی کے نرخ آئندہ دنوں میں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے گھی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا چاہیے، تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔کریانہ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بنا کر کمپنیاں ازخود نرخ بڑھا رہی ہیں، جس سے نہ صرف دکاندار متاثر ہو رہے ہیں بلکہ صارفین بھی شدید پریشان ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر مداخلت نہ کی گئی تو گھی کی قیمت 550 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ دوسری جانب ملک خوردنی تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے تک اضافی وصولی کا انکشاف ہواہے، وفاقی حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا،جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی قیمتوں میں25فیصد تک کمی ہوئی، عالمی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 25 فیصد تک کمی کے باوجود پاکستان میں اضافہ ہوا۔ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانی عوام سے 150 سے 175 روپے فی کلو اضافی وصول کیے جارہے ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مقامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے پر غور جاری ہے، ای سی سی معاملے پر غور کے بعد اہم فیصلے کرے گی۔اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔