بڑے کاروباری شعبوں میں ساڑھے 700 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک کے بڑے کاروباری شعبوں میں ساڑھے 700 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی تھنک ٹینک پرائم نے پاکستان میں غیرقانونی تجارت پر رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق غیر قانونی تجارت میں تمباکو، دوا سازی، ٹائر، آئل، پیٹرول، ڈیزل اور چائے شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق تمباکو سیکٹر میں غیر قانونی تجارت کا حصہ 65 فیصد ہے، جس سے قومی خزانے کو سالانہ 300 ارب روپے ریونیو کا نقصان ہو رہا ہے۔
ایران سے سالانہ دو ارب 80 کروڑ لیٹر پیٹرول و ڈیزل اسمگل کیا جاتا ہے، جس کے باعث 270 ارب کے ریونیو کا نقصان ہوتا ہے، فارماسیوٹیکل میں 40 فیصد دوائیں جعلی یا غیر معیاری ہوتی ہیں اور اس مد میں ملکی خزانے کو 60 سے 65 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
ملک میں 60 فیصد اسمگلڈ ٹائرز سے 106 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہوتی ہے جبکہ 30 فیصد اسمگلڈ چائے کی فروخت سے ملک کو سالانہ 10 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہماری کامیابی ہے: محمد اورنگزیب
ویب ڈیسک:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں، اور مالیاتی اشاریے بہتری کی طرف گامزن ہیں،ہمارا عزم ہے آئی ایم ایف کے ساتھ آخری پروگرام ہو ، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہماری کامیابی ہے۔
وزیر خزانہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ امریکی دورہ انتہائی کامیاب رہا، جہاں 70 سے زائد ملاقاتیں کی گئیں جن میں دیگر ممالک کے وزرائے خزانہ، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں اور تھنک ٹینکس شامل تھے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ پورے سال سرپلس رہے گا اور افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ شرح سود 12 فیصد تک آ چکی ہے۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ زرمبادلہ ذخائر کو 14 ارب ڈالر تک بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں اور جی ڈی پی میں قرضوں کا تناسب 75 فیصد سے کم ہو کر 65 فیصد ہو گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے پہلی مرتبہ دودھ، آٹو سیکٹر سے گاڑیاں، اور فرنیچر سعودی عرب برآمد کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ ایس آر اوز میں ترامیم اور اسٹرکچرل اصلاحات پر غور جاری ہے تاکہ کاروباری طبقے کو بہتر سہولیات مل سکیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ 24 ریاستی ادارے نجکاری کمیشن کو دیئے جا چکے ہیں، جن میں روزویلٹ ہوٹل اور ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ شامل ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے اور 43 وزارتوں میں سے کئی کو ضم کیا جا رہا ہے۔
پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل ہمیشہ معیشت کا اہم ستون رہا ہے اور حکومت آئندہ بجٹ میں ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم پر خصوصی توجہ دے گی،پاکستان کے ہر شعبے کو ٹیکس دینا ہوگا،ٹیکس دہندگان کیلئے نظام آسان سے آسان بنانا چاہتے ہیں،توانائی کے شعبے میں بہتری کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں،عوام بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اچھی خبریں سنیں گے،8سے 9 فیصد پر ٹیکس معاملات نہیں چل سکتے ،جی ڈی پی کے تمام سیکٹرز کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانا ہو گا ، پالیسی ریٹ میں ایک ہزار بیسز پوائنٹس کم ہوچکے ہیں۔
بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن بڑوں نے عزت کرنا سکھایا ہے: بابر اعظم