لیبیا میں سیاسی عمل کے لیے نقصان دہ اقدامات سے اجتناب پر اصرار
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2025ء) لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے معاون مشن (یو این ایس ایم آئی ایل) نے ملک میں حالیہ سیاسی واقعات اور سلامتی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنماؤں اور عسکری حکام کی جانب سے لیے گئے یکطرفہ اقدامات کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
مشن نے ملک کے سیاست دانوں اور عسکری حکام سے کہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے سیاسی مشاورتی عمل کو نقصان پہنچے اور امن و استحکام کمزور پڑنے کا اندیشہ ہو جو کہ پہلے ہی بہت نازک ہے۔
(جاری ہے)
لیبیا میں رہنماؤں کے یکطرفہ فیصلوں سے واحد متفقہ جمہوری حکومت کے قیام کے لیے جاری کمزور سیاسی عمل کو خطرات لاحق ہیں۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو ریاستی اداروں میں تقسیم مزید بڑھ جانے کا اندیشہ ہے۔
مشن نے تمام سیاسی رہنماؤں اور عسکری حکام سے کہا ہے کہ وہ ایسی تعمیری مشاورت کے لیے سازگار حالات پیدا کریں جس سے متفقہ سیاسی طریقہ کار تشکیل دیا جا سکے جو ملک کو مشمولہ اور قابل بھروسہ انتخابات کی جانب لے جائے۔
معاون مشن کا کہنا ہے کہ ایک نمائندہ حکومت اور متحدہ، مستحکم اور خوشحال ملک کے لیے لیبیا کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔