واپڈا نے دریاؤں میں پانی کی صورتحال سے متعلق رپورٹ جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی جانب سے دریاؤں میں پانی کی صورت حال سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔
واپڈا کے ترجمان کے مطابق تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 63 ہزار اور اخراج 52 ہزار 100 کیوسک ہے۔ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 48 ہزار 700 جبکہ اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔
واپڈا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 76 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 76 ہزار کیوسک ہے، ہیڈ مرالہ چناب میں پانی کی آمد 27 ہزار 600 اور خراج 19 ہزار 100 کیوسک اور نوشہرہ میں دریائے کابل میں پانی کا اخراج 35 ہزار 100 کیوسک ہے۔
پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ آگ سے کھیلے گا۔
واپڈا کے ترجمان کا بتانا ہے کہ تربیلا میں آج پانی کی سطح 1432.
اسی طرح چشمہ ریزروائر میں آج پانی کی سطح 643.80 فٹ اور پانی کا ذخیرہ ایک لاکھ 7 ہزار ایکڑ فٹ ہے، تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزوائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 17 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں پانی کی آمد کیوسک ہے پانی کا
پڑھیں:
ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔