---فائل فوٹو 

واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی جانب سے دریاؤں میں پانی کی صورت حال سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ 

واپڈا کے ترجمان کے مطابق تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 63 ہزار اور اخراج 52 ہزار 100 کیوسک ہے۔ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 48 ہزار 700 جبکہ اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔

واپڈا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 76 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 76 ہزار کیوسک ہے، ہیڈ مرالہ چناب میں پانی کی آمد 27 ہزار 600 اور خراج 19 ہزار 100 کیوسک اور نوشہرہ میں دریائے کابل میں پانی کا اخراج 35 ہزار 100 کیوسک ہے۔

اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ آگ سے کھیلے گا، سابق پاکستانی ہائی کمشنر

پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ آگ سے کھیلے گا۔

واپڈا کے ترجمان کا بتانا ہے کہ تربیلا میں آج پانی کی سطح 1432.

04 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 5 لاکھ 60 ہزار ایکڑ فٹ ہے جبکہ منگلا میں آج پانی کی سطح 1132.70 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 10 لاکھ 95 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

اسی طرح  چشمہ ریزروائر میں آج پانی کی سطح 643.80 فٹ اور پانی کا ذخیرہ ایک لاکھ 7 ہزار ایکڑ فٹ ہے، تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزوائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 17 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں پانی کی آمد کیوسک ہے پانی کا

پڑھیں:

پاکستان نے شہریوں کے لیے ایران کے سفر سے متعلق ہدایات جاری کردیں

 ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی کے تناظر میں حکومت پاکستان نے اپنے شہریوں کے لیے ایران کے سفر سے متعلق ٹریول ایڈوائزری جاری کردی ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ غیر یقینی سیکیورٹی صورتحال اور اسرائیلی حملوں کے پیش نظر پاکستانی شہری ایران کا سفر نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر کو ٹیلیفون، پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان ایرانی سرزمین پر موجود اپنے شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتی ہے اور ان کی محفوظ واپسی کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وزارت داخلہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت صورتحال پر مسلسل گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

سفارتی حلقوں کے مطابق پاکستان کی جانب سے جاری کی گئی ٹریول ایڈوائزری ایک احتیاطی اقدام ہے تاکہ ممکنہ خطرات سے شہریوں کو بچایا جاسکے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان حالات کسی بھی وقت مکمل جنگ میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران-اسرائیل کشیدگی: پاکستان آنے اور جانے والی متعدد پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے ایران پر وسیع پیمانے پر حملے کیے، جن میں ایرانی سائنسدانوں، عسکری قیادت اور سیکیورٹی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 80 افراد شہید ہوئے جن میں 9 سائنسدان اور کئی اعلیٰ فوجی افسران شامل تھے۔

ایران نے ان حملوں کے جواب میں اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی اور دعویٰ کیا کہ اس نے 200 سے زائد میزائل فائر کیے جن کے نتیجے میں اسرائیل میں 9 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اتنا طاقتور کیسے ہوا؟ اسرائیل ایران جنگ میں امریکا کا کردار؟ پاکستان بھی خطرے میں؟

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل ایران پاکستان دفتر خارجہ وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • سندھ: ملیریا کیسز میں اضافہ، رواں سال ملیریا کے 55 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ
  • وزیرِ اعظم نے آئی ٹی ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
  • خیبر پختونخوا کے دو بڑے آئینی سربراہوں کے خرچے بڑھ گئے
  • خیبرپختونخوا کے دو بڑے آئینی سربراہوں کے خرچے بڑھ گئے
  • دبئی کی بلند و بالا عمارت میں آتشزدگی‘ تحقیقات جاری
  • پاکستان نے شہریوں کے لیے ایران کے سفر سے متعلق ہدایات جاری کردیں
  • ہیٹ ویو کے پیشِ نظر موٹروے پولیس نے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی
  • ایران پر حملہ، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی بدترین مندی کا شکار ہو گئی
  • بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ