بھارت کی آئی ایم ایف پروگرام میں مداخلت کی کوشش، عالمی سطح پر ایک اور ناکامی کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارت کو عالمی سطح پر ایک اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جہاں اس نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پروگرام میں مداخلت کی کوشش کی جبکہ پاکستان نے بھارت کی اس کوشش کو مسترد کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کو سیاست زدہ کرنے کی کوشش ناکام ہوئی اور پاکستان نے بھارت کی جانب سےکیے گئے اس اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان معاشی ترقی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے اور پاکستان میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے پورے عزم سے کام کر رہا ہے۔
اس ضمن بتایا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف منفی بیانیہ بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی غیر قانونی معطلی کی طرح عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور بھارت کا یہ رویہ خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارتی عدم برداشت خطے میں توازن کو خراب کر رہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں بھارتی مداخلت کسی صورت منظور نہیں جبکہ پاکستان اپنی معیشت کو مسلسل مستحکم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت مسلسل عالمی قوانین اور دوسرے ممالک کے حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف پروگرام بھارت کی بتایا کہ کی کوشش رہا ہے
پڑھیں:
حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کرلیا، جلد پیش کیے جانے کا امکان
اسلام آباد:حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کر لیا ہے اور پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعے کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اراکین شامل ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔