کراچی: مشتعل شہریوں کے بدترین تشدد اور جلانے سے ڈاکو ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
کراچی:
نیو کراچی میں مشتعل شہریوں نے ڈاکو کو تشدد کے بعد جلاکر ہلاک کردیا۔
نیو کراچی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے سیکٹر الیون جی گودھرا کالونی بسم اللہ ہوٹل کے قریب دکان میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر مسلح ڈکیتوں کی فائرنگ سے 2 دکاندار زخمی ہوگئے۔
ایک مبینہ ڈکیت کو شہریوں نے پکڑ لیا جبکہ ایک ڈکیت موقع سے فرارہوگیا، پکڑا جانے والا ڈکیت مشتعل شہریوں کے بدترین تشدد اورجلائے جانے سے موقع پر ہلاک ہوگیا۔
زخمی دکانداراور ہلاک مبینہ ڈکیت کو ایدھی ایمبولیس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پہنچ گئی۔
ایس ایچ او نواز گوندل نے ایکسپریس کو بتایا کہ موٹر سائیکل سوار 2 مسلح ڈکیت نیو کراچی سیکٹرالیون جی میں پرچون کی دکان میں ڈکیتی کے لیے داخل ہوئے تھے جہاں دکانداروں نے مزاحمت کرتے ہوئے ایک ڈکیت کو پکڑ لیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکو کا ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہوگیا، فائرنگ سے 2 دکاندار بھائی 38 سالہ محمد فیصل ولد محمد فیروز عالم اور 35 سالہ فیضان ولد محمد فیروز عالم ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے پکڑے جانے والے ڈکیت کومشتعل شہریوں نے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
اس دوران مشتعل شہریوں کی جانب سے پکڑے جانے والے ڈکیت کو جلائے جانے کی کوشش کی جا رہی تھی کہ پولیس کوموقع پر پہنچ گئی، پولیس نے ڈکیت کواسپتال منتقل کیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
ایس ایچ و نے بتایا کہ ہلاک ڈاکو کی شناخت محمد اکرم ولد محمد ابراہیم کے نام سے کی گئی، ہلاک ڈکیت کے قبضے سے اسلحہ ملا ہے ایس ایچ اونے بتایا کہ ہلاک ڈکیت کا کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آگیا ہے۔
ہلاک ڈکیت میمن گوٹھ تھانے میں منشیات کے مقدمے میں گرفتار ہوچکا تھا، انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ڈکیت کے فرار ہونے والے ساتھی کی تلاش میں چھاپہ مار کارروائیوں کا اغاز کردیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مشتعل شہریوں نے بتایا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کا سردار محمد ابراہیم خان کی برسی کے موقع پر بیان
غازی ملت کی برسی کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں انھوں نے کہا کہ سردار ابراہیم خان نے 1915ء سے 2003ء تک نشیب و فراز سے بھرپور اور اصولوں پر استوار زندگی گزاری، اُنہوں نے کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کا مشن کشمیری مسلمانوں کو ڈوگرہ راج کی غلامی سے نجات دلانا اور ان کی امنگوں کے مطابق ریاست جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانا تھا، ان کا یہ مشن آج بھی زندہ ہے اور کشمیر کی آزادی اور تکمیلِ پاکستان تک ہم اسے جاری رکھیں گے، کشمیری عوام آزادی کی اس جدوجہد کو خون کے آخری قطرے تک جاری رکھیں گے۔ غازی ملت کی برسی کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں انہوں نے کہا کہ سردار ابراہیم خان نے 1915ء سے 2003ء تک نشیب و فراز سے بھرپور اور اصولوں پر استوار زندگی گزاری، اُنہوں نے کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اور ہمیشہ اپنے مؤقف پر قائم رہے، اُن کی شخصیت تحریکِ آزادی کشمیر کا ایک ناقابلِ تنسیخ حصہ ہے۔ قومی تحریکوں میں عسکری و پارلیمانی قیادت دونوں کی اہمیت ہوتی ہے اور غازی ملت نے دونوں میدانوں میں اپنا قائدانہ کردار بھرپور انداز میں ادا کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ 19 جولائی 1947ء کو جب سری نگر میں مسلمانوں کو اجتماع کی اجازت تک نہ تھی تو غازی ملت نے اپنی رہائش گاہ پر قرارداد الحاق پاکستان منظور کروا کر کشمیری قوم کے مستقبل کی سمت متعین کی، آج مقبوضہ کشمیر کے عوام اسی قرارداد کی روشنی میں بدترین بھارتی جبر کے خلاف مزاحمت اور قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں، کشمیری اپنے تشخص اور حقِ خودارادیت پر نہ پہلے کبھی سمجھوتہ کیا نہ آئندہ کریں گے۔