پہلگام ڈرامے پر کشمیری بزرگوں کا جذبہ قابلِ دید؛ بھارتی میڈیا کو آئینہ دِکھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
پہلگام ڈرامے پر کشمیری بزرگوں کا جذبہ قابلِ دید ہے، جنہوں نے پاکستان، کشمیریوں اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھا دیا۔
ذرائع کے مطابق پہلگام فالس فلیگ کے بعد مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارتی فوج پر سخت تنقید کررہے ہیں، اسی دوران مقبوضہ کشمیر کے بزرگ نے پہلگام فالس فلیگ پر بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھادیا۔
کشمیری بزرگ نے کہا کہ بند کرو یہ ڈرامے بازی، اب میڈیا پہلگام میں نہیں آنا چاہیے۔ بھارت نے 11 لاکھ فوج کشمیر میں تعینات کر رکھی ہے۔ اتنی بڑی فوج کے باوجود پہلگام واقعہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کیا کر رہی ہے، کیا فوج نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں۔ یہ سب پیسے کا کھیل ہے، یہ کام وہی انسان کرے گا جو لالچی ہوگا۔ یہ کام کسی بے ایمان شخص کا ہے، ایماندار شخص ایسا نہیں کرسکتا۔ حملہ کرنے والوں کو ڈھونڈنا ان کا کام ہے۔
حملے کے وقت ہندوؤں کو قتل کرتے ہوئے کلمہ پڑھنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ دین کے معاملے میں کوئی زبردستی نہیں، کیوں کوئی پڑھائے گا کلمہ؟۔ یہ بھارت کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ ماتما گاندھی، راجیوگاندھی اور اندرا گاندھی کو مارنے والا مسلمان نہیں تھا۔
کشمیری بزرگ کا کہنا تھا کہ کوئی مسلمان دہشتگرد نہیں تھا، ان کو ہندوؤں نے ہی مارا ہے۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشمیری بزرگ کی گفتگو ثابت کرتی ہے کہ پہلگام فالس فلیگ حملہ ہے اور بی جے پی مذہب کی آڑ میں مسلمانوں پر حملے کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مجھ میں اور شہباز شریف میں کوئی فرق نہیں: نواز شریف
مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف—فائل فوٹومسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھ میں اور شہباز شریف میں کوئی فرق نہیں۔
لندن میں صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور نواز شریف کی ملاقات میں قومی یکجہتی کو قائم رکھنے کے لیے سیاسی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کوئی بھی ہو فرق نہیں پڑتا ہم ایک ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت اندرونی اور عالمی سطح پر بہترین کام کر رہی ہے، ایران کے معاملے پر حکومت کا مؤقف حق پر مبنی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کیا، ہماری فوجی صلاحیت دفاع کے لیے ہے۔