رواں سال اپریل 65 سالوں میں ساتواں سب سے خشک اپریل رہا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
رواں سال اپریل گزشتہ 65 سالوں میں ساتواں سب سے خشک اپریل رہا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق اپریل میں اوسط درجہ حرارت 65 سالوں میں دوسرا سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ دن کا درجہ حرارت بھی گزشتہ 65 سالوں میں دوسرا سب سے زیادہ گرم درجہ حرارت رہا۔
محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ اپریل میں ملک کا اوسط درجہ حرارت 27.
محکمہ موسمیات نے ملک میں ناکافی بارشوں کے باعث خشک سالی کا اندیشہ ظاہر کردیا۔
محکمۂ موسمیات نے مزید بتایا کہ رواں سال اپریل میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 36.40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، یہ اوسط 31.74 ڈگری سینٹی گریڈ سے 4.66 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
اس کے علاوہ ملک میں اپریل کے دوران رات کا کم سے کم درجۂ حرارت 19.36 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، یہ ملک کے اوسط 16.80 ڈگری سینٹی گریڈ سے 2.57 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
رواں سال اپریل کے دوران یہ بارش معمول سے 59 فیصد کم تھی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ رواں سال اپریل موسمیات نے اپریل میں سالوں میں
پڑھیں:
ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف سے امریکا نے رواں سال کے 6 ماہ میں 87 ارب ڈالر کمالیے
امریکا نے 2025 کے ابتدائی 6 ماہ میں گزشتہ پورے سال سے زائد تجارتی ٹیرف جمع کرلیا۔
امریکی محکمہ خزانہ کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوری سے جولائی 2025 تک امریکا نے ٹیرف کی مد میں 87 ارب ڈالر سے زائد محصولات حاصل کیے ہیں جو گزشتہ سال 2024 میں حاصل کردہ 79 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ ہیں۔
یہ غیر معمولی اضافہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد سامنے آیا۔ ٹرمپ نے دوسری عالمی جنگ کے بعد اپنائی گئی امریکا کی آزاد تجارتی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے مختلف ممالک اور مخصوص مصنوعات پر بھاری ٹیرف نافذ کیے تھے۔
اب تک امریکا نے کئی ممالک کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کیے ہیں جن کے تحت پرانے نرخوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ٹیرف نافذ ہوں گے۔
امریکا میں 2022 میں ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدنی 98 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھی تاہم موجودہ سال اس سطح کے قریب پہنچتا دکھائی دے رہا ہے۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق صرف جون 2025 میں امریکا کو تجارتی ٹیرف سے 26.6 ارب ڈالر کی رقم حاصل ہوئی جو جنوری کے مقابلے میں تقریباً 4 گنا زیادہ ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے عائد کردہ وسیع ٹیرف نے امریکا کو ’دوبارہ عظیم اور امیر‘ بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کی حکومتیں یکم اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے واشنگٹن سے معاہدے کرنے کی دوڑ میں لگی ہوئی ۔