کراچی:

اورنگی ٹاؤن سے 30 اپریل کی شب میر پور خاص جانوروں کی خریداری کے لیے جانے والے ایک درجن سے زائد قصابوں کو مسلح ملزمان نے سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قریب روک کر 95 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ گڈاپ سٹی تھانے میں درج کر لیا، مدعی مقدمہ فرحان نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 30 اپریل 2025 کو وہ دیگر قصاب ساتھیوں کے ہمراہ جانوروں کی خریداری کے لیے میر پور خاص مویشی منڈی جا رہے تھے۔

انہوں نے  بتایا کہ 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب 2 بجکر 45 منٹ پر ہم سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قرب ہائی ایس میں سوار ہوکر جارہے تھے کہ اچانک ایک سفید رنگ کی ویگر گاڑی آئی اور سائیڈ دیکر ہمارے گاڑی کو روکا اور اس میں سے 8 افراد اترے جس میں سے چار سفید رنگ کے شلوار قمیض پہنے ہوئے تھے اور دیگر چار افراد سیاہ رنگ کی شرٹ اور خاکی رنگ کی پینٹ پہنے ہوئے تھے، ایک شخص کے پاس پڑا اسلحہ اور دیگر کے پاس پستول تھے۔

 فرحان نے بتایا کہ ملزمان نے اسلحہ کے زور پر ڈرا دھمکا اس سے 10 لاکھ 25 ہزار روپے نقد، قصاب احمر رضا سے 10 لاکھ 80 ہزار روپے، محمد اسلام سے 6 لاکھ روپے، حامد سرور سے 8 لاکھ 26 ہزار روپے، بابر عالم سے 3 لاکھ 45 ہزار روپے، اشرف قریشی سے 2 لاکھ 20 ہزار روپے، حسن سے 17 ہزار، سلمان سے 2 لاکھ 80 ہزار روپے، حمزہ اشرف سے 4 لاکھ روپے، محمد وسیم سے 10 لاکھ 20 ہزار روپے، محمد طاہر سے 10 لاکھ 25 ہزار روپے، جمیل سے 3 لاکھ 80 ہزار روپے، افسر جاوید سے 2 لاکھ  روپے، محمد کاشف سے 2 لاکھ 25 ہزار روپے، محمد علی سے 5 لاکھ روپے موبائل فون، محمد رضا سے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور ڈرائیو احسان علی سے 19 ہزار روپے لو ٹ کر فرار ہوگئے۔

مدعی فرحان اور دیگر قصابوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہر ہفتے جانوروں کی خریداری کے لیے میر پور خاص جاتے ہیں اور گاڑی اڈے کے منیجر گلزار سے بذریعہ فون بک کراتے ہیں، واردات میں ملوث 4 افراد پولیس کے یونیفارم میں ملبوس تھے جس کے بارے میں انہوں نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے اپنے بیان میں ڈیوٹی افسراے ایس آئی لیاقت علی کو بتایا تھا تاہم انہوں نے یہ چیز ایف آئی آر میں درج نہیں کی۔

انہوں نے بتایا کہ واردات کے چند سیکنڈ بعد ہی ایک سیاہ رنگ کی ویگو میں سوار اے ایس آئی موقع پر پہنچا اور پوچھا کہ لٹ گئے جب انہوں نے ہاں کہا اور نشاندہی کی کہ وہ ملزمان کی گاڑی جا رہی ہے جس پر وہ سیاہ ویگو ملزمان کی گاڑی کے تعاقب میں چلی گئی اور پھر واپس نہیں آئی اسی دوران مدد گار 15 کی موبائل بھی موقع پر پہنچ گئی اور بتایا کہ آپ کی طرف سے کال کی گئی ہے جبکہ ہمارے تو سارے موبائل ملزمان لوٹ کر لے گئے تھے ہم میں سے کسی نے 15 پر اطلاع نہیں کی۔

مدعی نے کہا کہ پولیس نے جو تیزی دکھائی ہے وہ ایک سوالیہ نشان ہے، متاثرہ افراد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لیں اور واردات میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری طور پر گرفتار کر کے ان کی لوٹی گئی رقم اور دیگر سامان واپس دلوائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاکھ 80 ہزار روپے لاکھ روپے سے 10 لاکھ اور دیگر انہوں نے بتایا کہ سے 2 لاکھ رنگ کی

پڑھیں:

تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔

میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب  روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔
 

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ایک اور بڑی ڈکیتی، کریم آباد پل پر ڈاکو 1 کروڑ 20 لاکھ لے اُڑے
  • آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
  • ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2400 روپے کمی
  • دودھ کے بیوپاری سے ڈکیت 60لاکھ روپے لوٹ کر فرار
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • کراچی، ڈکیتی کی بڑی واردات، بلڈر کے رائیڈر سے 46 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹ لیے گئے
  • تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز