کراچی سپر ہائی وے پر ڈکیتی: جانور خریدنے جانیوالے 95 لاکھ سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
کراچی:
اورنگی ٹاؤن سے 30 اپریل کی شب میر پور خاص جانوروں کی خریداری کے لیے جانے والے ایک درجن سے زائد قصابوں کو مسلح ملزمان نے سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قریب روک کر 95 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ گڈاپ سٹی تھانے میں درج کر لیا، مدعی مقدمہ فرحان نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 30 اپریل 2025 کو وہ دیگر قصاب ساتھیوں کے ہمراہ جانوروں کی خریداری کے لیے میر پور خاص مویشی منڈی جا رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب 2 بجکر 45 منٹ پر ہم سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قرب ہائی ایس میں سوار ہوکر جارہے تھے کہ اچانک ایک سفید رنگ کی ویگر گاڑی آئی اور سائیڈ دیکر ہمارے گاڑی کو روکا اور اس میں سے 8 افراد اترے جس میں سے چار سفید رنگ کے شلوار قمیض پہنے ہوئے تھے اور دیگر چار افراد سیاہ رنگ کی شرٹ اور خاکی رنگ کی پینٹ پہنے ہوئے تھے، ایک شخص کے پاس پڑا اسلحہ اور دیگر کے پاس پستول تھے۔
فرحان نے بتایا کہ ملزمان نے اسلحہ کے زور پر ڈرا دھمکا اس سے 10 لاکھ 25 ہزار روپے نقد، قصاب احمر رضا سے 10 لاکھ 80 ہزار روپے، محمد اسلام سے 6 لاکھ روپے، حامد سرور سے 8 لاکھ 26 ہزار روپے، بابر عالم سے 3 لاکھ 45 ہزار روپے، اشرف قریشی سے 2 لاکھ 20 ہزار روپے، حسن سے 17 ہزار، سلمان سے 2 لاکھ 80 ہزار روپے، حمزہ اشرف سے 4 لاکھ روپے، محمد وسیم سے 10 لاکھ 20 ہزار روپے، محمد طاہر سے 10 لاکھ 25 ہزار روپے، جمیل سے 3 لاکھ 80 ہزار روپے، افسر جاوید سے 2 لاکھ روپے، محمد کاشف سے 2 لاکھ 25 ہزار روپے، محمد علی سے 5 لاکھ روپے موبائل فون، محمد رضا سے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور ڈرائیو احسان علی سے 19 ہزار روپے لو ٹ کر فرار ہوگئے۔
مدعی فرحان اور دیگر قصابوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہر ہفتے جانوروں کی خریداری کے لیے میر پور خاص جاتے ہیں اور گاڑی اڈے کے منیجر گلزار سے بذریعہ فون بک کراتے ہیں، واردات میں ملوث 4 افراد پولیس کے یونیفارم میں ملبوس تھے جس کے بارے میں انہوں نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے اپنے بیان میں ڈیوٹی افسراے ایس آئی لیاقت علی کو بتایا تھا تاہم انہوں نے یہ چیز ایف آئی آر میں درج نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ واردات کے چند سیکنڈ بعد ہی ایک سیاہ رنگ کی ویگو میں سوار اے ایس آئی موقع پر پہنچا اور پوچھا کہ لٹ گئے جب انہوں نے ہاں کہا اور نشاندہی کی کہ وہ ملزمان کی گاڑی جا رہی ہے جس پر وہ سیاہ ویگو ملزمان کی گاڑی کے تعاقب میں چلی گئی اور پھر واپس نہیں آئی اسی دوران مدد گار 15 کی موبائل بھی موقع پر پہنچ گئی اور بتایا کہ آپ کی طرف سے کال کی گئی ہے جبکہ ہمارے تو سارے موبائل ملزمان لوٹ کر لے گئے تھے ہم میں سے کسی نے 15 پر اطلاع نہیں کی۔
مدعی نے کہا کہ پولیس نے جو تیزی دکھائی ہے وہ ایک سوالیہ نشان ہے، متاثرہ افراد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لیں اور واردات میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری طور پر گرفتار کر کے ان کی لوٹی گئی رقم اور دیگر سامان واپس دلوائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاکھ 80 ہزار روپے لاکھ روپے سے 10 لاکھ اور دیگر انہوں نے بتایا کہ سے 2 لاکھ رنگ کی
پڑھیں:
کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
سپرہائیوے پرواقع براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت بھتیجا جاں بحق اورچچا زخمی ہوگیا،چچا کی فائرنگ مسلح ملزمان کی زخمی ہوئے جوکہ موقع پر سے فرارہوگئے۔رواں سال شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 76 ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق سچل تھانے کے علاقے سپرہائیوے پر واقع براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے بچے سمیت 2 افراد شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پرچھیپا ایمبولنس کے ذریعے اسپارکو روڈ پرواقع ڈاؤ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والے بچے کے جاں بحق ہونے والے بچے کی تصدیق کردی گئی۔
جاں بحق بچے کی شناخت 12 سالہ حسنین ولد محمد قاسم اورزخمی کی شناخت 55 سالہ علی اصغر ولد حاجی بخش کے نام سے کی گئی فائرنگ سے جاں بحق بچہ اورزخمی شخص چچا بھیجا ہیں اوراندرون سندھ دادو کے رہائشی ہیں۔
ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق چھینا جھپٹی کرتے ہوئے فائرنگ ہوئی جس میں 2 اشخاص شدید زخمی ہوئے۔
اسپتال ذرائع ایک شدید زخمی بچے کے جابحق ہونے کی تصدیق کررہے ہیں ایس ایچ او سچل حسب ضابطہ معاملات کی پڑتال کررہے ہیں اور ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
رابطہ کرنے پر ایس ایچ او سچل امین کھوسو نے بتایا کہ فائرنگ سے جاں بحق و زخمی چچھا بھتیجا سہراب گوٹھ سے حیدر آباد جانے والے سپر ہائیوے پر براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب سڑک کنارے درختوں کے نیچے بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران موٹر سائیکل سوار 2 مسلح ملزمان ڈکیتی کی نیت سے ان کے پاس آکر رکے تو چچا نے اپنا اسلحہ نکال لیا جس پرنامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی۔
چچا کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی، 2 طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں چچا بھیجا زخمی ہوگئے جب کہ مسلح ملزمان بھی زخمی حالت میں موقع پر سے فرارہوئے۔
زخمی چچا بھتیجے کو فوری طور پر قریبی اسپتال منقتل کیا گیا جہاں فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا 12 سالہ حسنین ولد محمد قاسم جانبر نہ ہوسکا۔
انھوں نے بتایاکہ فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر پیش آیا ہے،پولیس زخمی حالت میں موقع پر سے فرار ہونے والے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوںگے ،ادھرنیوکراچی تھانے کے نارتھ کراچی اللہ والی مسجد کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پرمسلح ملزمان کی فائرنگ سے 35 سالہ نجم نواز ولد حق نواز زخمی ہوگیا جسے فوری طور پرعباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔رواں سال شہرقائد میں ڈکیتی مزاحمت پرجاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 76 ہوگئی ۔