ٹرمپ نے سعودی عرب کو ساڑھے تین ارب ڈالر کا امریکی اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو ساڑھے تین ارب ڈالرز کے اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دیدی۔
عالمی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت کی منظوری صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی توثیق کے بعد دی گئی۔
امریکا معاہدے کے تحت جو جنگی اسلحہ اور ساز و سامان سعودی عرب کو مہیا کیا جائے گا ان میں فضا سے فضا میں مار کرنے والے جدید میزائل بھی شامل ہیں۔
امریکا اس جدید اسلحے کو ایروزینا میں قائم ‘آر ٹی ایکس کارپوریشن’ کے ذریعے سعودی عرب کو فراہم کرے گا۔
امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ اس معاہدے سے خارجہ پالیسی کے اہداف کو پورا کرنے اور امریکی قومی سلامتی کے مقاصد کو نبھانے میں مدد ملے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کا مقصد امریکا کے شراکت دار ممالک کی سلامتی سے متعلق امور کو بہتر بنانا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اس معاہدے سے خلیج کے علاقے میں بھی سلامتی و استحکام کو برقرار رکھا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ ہی سعودی عرب کو گائیڈڈ ہتھیاروں کا ایک نظام بھی فروخت کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دورِ اقتدار میں جس ملک کا پہلا دورہ کرے گا وہ بھی سعودی عرب ہوگا۔ یہ دورہ اسی ماہ متوقع ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سعودی عرب کو
پڑھیں:
وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے متضاد اشارے دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔
جب انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ ‘مجھے شک ہے، میرا نہیں خیال’۔
البتہ جب سوال کیا گیا کہ کیا مادورو کے بطور وینزویلا کے صدر دن گنے جا چکے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا ‘میں کہوں گا ہاں، میرا یہی خیال ہے’۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا مبینہ طور پر “نارکو ٹیررازم” کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
تاہم، ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ ‘میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا’۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر متعدد حملے کیے۔
دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو، جن پر امریکا نے منشیات اسمگلنگ کے الزامات عائد کر رکھے ہیں، کا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔
امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے یا امریکی سلامتی کے لیے خطرہ تھے۔