کشمیری رہنما مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ہی خاندان کے افراد کو ایک دوسرے سے جدا کیا جارہا ہے، دنیا میں کوئی قانون ایسا نہیں جو میاں بیوی اور خاندان کو جدا کرسکتا ہے، بھارت ماؤں کو بچوں سے جدا کررہا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں چاہتی اس لیے پاکستان کی طرف سے تمام سفارتی کوششیں ناکام ہوئی ہیں، آر ایس ایس کی سرکار پر پابندی لگنی چاہیے کیوں کہ یہ ایک دہشتگرد تنظیم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وقف بل کے ذریعے مودی سرکار نے بھارت میں اقلیتوں کے لیے صورتحال خراب کردی ہے، کیا دنیا کو نظر نہیں آتا کہ کشمیر میں لوگوں کے گھر مسمار کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر آزاد کشمیر کے لوگوں کو افسوس ہے، آزاد کشمیر کے لوگوں کو اپنی افواج پر فخر ہے۔

مشعال ملک نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شملہ معاہدہ ختم کرے کیوں انڈیا نے یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو سنجیدہ اقدامات کرنے پڑیں گے، امریکا اور اقوام متحدہ اس معاملے کو ہلکا نہ لیں بلکہ اصل مسئلے کو حل کرنے ہر توجہ دینی چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو دنیا تیسری جنگ عظیم کی طرف جاسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاستی درجے کے معاملے پر علاقے کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے کبھی سچ نہیں بولا، ان کا انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) پر مکمل کنٹرول ہے۔ فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں، ناقص کارکردگی کو ریاستی درجے سے نہیں جوڑنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول