پاراچنار، علامہ ساجد نقوی کی جانب سے ادویات کا عطیہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اس موقع پر ایم پی اے علی ہادی نے کہا کہ قائد ملت کی ہدایت پر محروم طبقات کے لیے یہ عملی اقدام کیا گیا ہے تاکہ عوام کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی علی ہادی نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پاراچنار ڈاکٹر قیصر عباس بنگش کو قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی جانب سے عطیہ کردہ ادویات حوالے کیں۔ یہ ادویات پاراچنار کے ان دور دراز علاقوں میں منعقد کیے جانے والے میڈیکل کیمپس کے لیے فراہم کی گئی ہیں جہاں صحت کی سہولیات تک رسائی مشکل ہے۔ اس موقع پر ایم پی اے علی ہادی نے کہا کہ قائد ملت کی ہدایت پر محروم طبقات کے لیے یہ عملی اقدام کیا گیا ہے تاکہ عوام کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قیصر عباس بنگش نے پاراچنار کے عوام کی جانب سے علامہ سید ساجد علی نقوی اور علی ہادی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئندہ ہفتے سے مختلف علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا آغاز کر دیا جائے گا۔ یہ اقدام محرومی کا شکار علاقوں میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارت پر جنگی جنون سوار، ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے اقدام کریں: پاکستان
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں کیونکہ تنازع کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان نیو کلیئر فلیش پوائنٹ ہے۔
امریکی ٹی وی فوکس نیوز سے گفتگو میں رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا بھارت نے حملہ کیا تو دوایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا پراس وقت جنگی جنون سوار ہے، پہلگام حملے کے بعد پاک بھارت سرحدوں پرفائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔
پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے پانی بند کرنے کو جنگی اقدام تصور کرے گا، ہم خطے میں عدم استحکام کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم ایک پرامن پڑوس چاہتے ہیں مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کی جانب سے تاحال کسی قسم کا کوئی ثبوت دنیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا، بغیر کسی ثبوت پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرانا اور خطے کو جنگ کی جانب دھکیلنا بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا عکاس ہے، بھارت کے طرزِ عمل میں لاقانونیت واضح طور پر نظر آتی ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے پہلگام واقعے کی نیوٹرل، غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کا حصہ بننے کی پیشکش کی، اس پیشکش پر بھی بھارت کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، واقعہ کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش نہ کرنا اور پاکستانی پیشکش کا جواب نہ دینا بذات خود ایک واضح امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف موجودہ کشیدگی کم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے بلکہ دو جوہری طاقتوں کے مابین کئی دہائیوں سے جاری تنازع کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، بین الاقوامی برادری کی جانب سے معاملے کو وقتی طور پر ٹھپ کرنا کسی طور مسئلے کا حل نہیں، موجودہ حالات میں مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے حوالے سے ایک موقع پیدا ہوا ہے، بین الاقوامی برادری اس موقع کو ضائع نہ کرے۔
انٹرویو کے اختتام پر انہوں نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف میں پاکستان کی قربانیاں کسی بھی ملک سے زیادہ ہیں، پاکستان کا مفاد علاقائی اور عالمی امن سے وابستہ ہے۔
Post Views: 1