کراچی، کورنگی ڈھائی نمبر پر مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک، دو زخمی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے کورنگی ڈھائی نمبر غریب نواز چوک کے قریب پولیس اور ڈاکوؤں کے مبینہ مقابلے میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو ہلاک جبکہ دو زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، مقابلے کے دوران تین ڈاکو زخمی ہوئے جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت سکندر ولد جمن کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی ڈاکوؤں کی شناخت ذاکر اور ریاض کے ناموں سے کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی، کلفٹن فیز ون میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک
پولیس کے مطابق زخمی ملزمان کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ زخمی ڈاکوؤں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ پولیس نے موقع سے اسلحہ اور دیگر شواہد بھی برآمد کر لیے ہیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کا کرمنل ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے ماضی کے جرائم اور ممکنہ نیٹ ورک سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکیں۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں مجبور خواتین سے پیسوں کے لالچ پر فحاشی کروانے والا گروہ پکڑا گیا، سرغنہ خاتون بھی گرفتار
کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف پولیس نے کارروائی کرکےخواتین کو دھوکا اور لالچ کے ذریعے فحاشی پر مجبور کرنے والا گروہ کو گرفتار کرلیا
۔ترجمان ملیر پولیس کے مطابق شاہ لطیف پولیس نے خفیہ کارروائی کرکے فحاشی میں ملوث گروہ کے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، جبکے 1 خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
ترجمان ملیر پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ عروج اس گروہ کی سرغنہ ہے جو مختلف علاقوں میں فحاشی کے دھندے میں ملوث رہی ہے، ملوث گروہ اکثر غریب اور مجبور خواتین کو اپنے جال میں پھنسا کر فحاشی پر مجبور کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق آٹھ سال قبل نواب شاہ کی رہائشی ایک ذہنی طور پر کمزور خاتون لاپتہ ہوگئی تھی، جسے بعد کام میں ملوث گروہ نے اُسے فحاشی کیلیے استعمال کیا تھا۔
گرفتار ملزمہ عروج نے دورانِ تفتیش مزید بتایا کہ خواتین کو مالی مدد اور روزگار کا جھانسہ دے کر فحاشی کے کام میں ملوث کیا جاتا تھا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت عروج، عبدالستار، عرفان، کنیز اور مسکان کے نام سے ہوئی ہے۔گرفتار ملزمان کے خلاف ضابطے کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔