ویب ڈیسک: پڑھے لکھے بیروزگار پاکستانیوں کے لئے اچھی خبر، زورگار کی تلاش میں بیرون ممالک جانے کے خواہشمند افراد کے لئےجاپان ملازمت کے مواقع، جاپانی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ برسوں میں ان کے ملک میں پاکستان سے ہنرمند پیشہ ور افراد کی مانگ میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

جاپانی فرم ’پلس ڈبلیو‘ انکارپوریشن، جو جاپان کے افرادی قوت کے لیے پاکستانی ہنرمندوں کی سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، نے پاکستان کے اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) کے ساتھ اپنے تعاون کی تجدید کی ہے۔

قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی

جمعہ کو ‘پاکستان-جاپان ہیومن ریسورسز اسٹیک ہولڈرز میٹنگ’ کے دوران دستخط کیے گئے تجدید شدہ معاہدے میں موجودہ اسپیشل اسکلڈ ورکر (ایس ایس ڈبلیو) پروگرام کی توسیع بھی کی گئی۔

یہ نئی مفاہمت کی یادداشت اب ایس ایس ڈبلیو فریم ورک کے تحت صحت، زراعت، تعمیرات، اور ہوٹلنگ سمیت 14 اضافی شعبوں کا احاطہ کررہی ہے۔ اس وسیع دائرہ کار کا مقصد پاکستان کی ابھرتی ہوئی افرادی قوت کو جاپان کی لیبر مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

سانحہ نو مئی کے تمام مقدمات یکجا کرنے کی درخواست 8 مئی کو سماعت کیلئے مقرر

پلس ڈبلیو انکارپوریشن کی سی ای او واکاک ساکورائی نے کہا کہ جاپان کو 2028 تک تقریباً 8 لاکھ 20 ہزار خصوصی ورکرز کی ضرورت ہوگی، جس میں فی الحال 5 لاکھ 25 ہزار سے زیادہ آسامیوں کی کمی ہے۔ انہوں نے 16 شعبوں کا خاکہ پیش کیا جہاں ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت ہوگی، جو پاکستانی پیشہ ور افراد کے لیے مضبوط امکانات کی نشاندہی کرتا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

عالمی ادارہ صحت، پاکستان میں غذائی قلت کے شکار 80 ہزار بچوں کو علاج میں مدد دیگا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال پاکستان میں 5 سال سے کم عمر کے انتہائی شدید غذائی قلت کے شکار 80 ہزار بچوں کے علاج میں مدد فراہم کرے گا، جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ماؤں اور آیاؤں کو بچوں کی صحت سے متعلق مشاورت فراہم کی جائے گی۔

یہ اقدامات بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے اشتراک سے کیے جا رہے ہیں۔ ادارے کے تعاون سے 2 سال سے کم عمر کے 43 ہزار بچوں کو ملک بھر میں قائم 169 غذائیت مراکز میں علاج کی سہولت مہیا کی جا رہی ہے۔ دونوں اداروں نے حالیہ ملاقات میں ان خدمات کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد اور پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ڈاپنگ لو کی ملاقات اسلام آباد کے گورنمنٹ پولی کلینک میں ہوئی، جہاں انہوں نے مستقبل کے لائحہ عمل پر بات کی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان دوران زچگی خواتین کے انتقال کی شرح سب زیادہ، 30 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار

سینیٹر روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے غذائیت کی فراہمی کے پروگرام کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے عوامی آگاہی کی مہمات چلائی جائیں گی اور بچوں کو غذائی قلت سے بچانے کے لیے مشاورتی نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔

98 فیصد بچوں کا کامیاب علاج، عالمی معیار سے بہتر

ڈبلیو ایچ او کے مطابق، 2022 سے اب تک 46 ہزار بچوں کا کامیاب علاج کیا گیا، جبکہ 64 ہزار ماؤں اور آیاؤں کو تربیت اور مشاورت فراہم کی گئی۔ غذائیت کے مراکز پر 98 فیصد بچوں کا علاج کامیاب رہا، جو عالمی معیار یعنی 75 فیصد سے کہیں بہتر شرح ہے۔

ڈاکٹر ڈا پنگ لو کے مطابق یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان میں غذائی مداخلتیں مؤثر ثابت ہو رہی ہیں، لیکن ایک بھی زندگی غذائی قلت کی وجہ سے ضائع نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈبلیو ایچ او، بی آئی ایس پی کے ساتھ شراکت داری کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے تاکہ ہر متاثرہ بچے تک رسائی حاصل کی جا سکے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے غذائی مسائل مزید گمبھیر ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: گوادر میں حالات کشیدہ، کاروباری مراکز بند ہونے سے غذائی قلت کا سامنا

غذائیت کی کمی: قومی معیشت کو سالانہ 17 ارب ڈالر کا نقصان

ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے ان 10 بدترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں 5 سال سے کم عمر نصف سے زائد بچے یا تو بڑھوتری میں رکاوٹ کا شکار ہیں یا کم وزن رکھتے ہیں۔ اس وقت ملک میں اس عمر کے بچوں میں عدم بڑھوتری کی شرح 40 فیصد جبکہ کم وزنی یا کمزوری کی شرح 17.7 فیصد ہے۔

ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس مسئلے پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کو نہ صرف 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں مشکلات پیش آئیں گی بلکہ ہر سال 17 ارب ڈالر کا معاشی نقصان بھی ہوگا، جو مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 6.4 فیصد بنتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور عالمی ادارہ خوراک (WFP) کے ساتھ مل کر بچوں میں غذائی کمی کی بروقت نشاندہی، روک تھام اور علاج پر کام کر رہا ہے، تاکہ مستقبل کی نسل کو محفوظ اور صحتمند بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو حادثہ، کم از کم پانچ پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ
  • بیروزگار بھارتی نوجوان کس طرح سائبر غلام بنے؟
  • عالمی ادارہ صحت، پاکستان میں غذائی قلت کے شکار 80 ہزار بچوں کو علاج میں مدد دیگا
  • سمندر میں 35 فٹ طویل بلو وہیل مردہ حالت میں دیکھی گئی
  • نیشنز کپ ہاکی: پاکستان نے جاپان کو 3-2 سے ہرادیا
  • ایف آئی ایچ نیشنز کپ میں پاکستان نے جاپان کو شکست دیدی
  • ایف آئی ایچ نیشنز کپ: پاکستان نے جاپان کو شکست دے دی
  • وزیراعظم کا پڑھے لکھے بیروزگار نوجوان کیلئے شاندار اقدام
  • پاکستان: یو این ادارہ غذائی قلت کا شکار 80,000 بچوں کو علاج میں مدد دے گا
  • ایران اسرائیل کشیدگی: پاکستان میں ایرانی مصنوعات کا کاروبار کرنے والے افراد کتنے متاثر ہو سکتے ہیں؟