امریکا کی وفاقی عدالت نے وائس آف امریکا کے 1000 سے زائد ملازمین کی بحالی کو عارضی طور پر روک دیا ہے، جس سے ادارے کی بحالی کا عمل غیر یقینی صورت اختیار کر گیا ہے۔

یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ کورٹ کی اس سابقہ حکم کو معطل کرنے کے لیے دیا گیا ہے، جس میں بائیڈن انتظامیہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ وائس آف امریکا اور اس کی مدر ایجنسی USAGM کو سابقہ حیثیت میں بحال کرے۔ 

عدالت کے دو جج، نومی راؤ اور گریگری کٹساس  نے کہا کہ نچلی عدالت کو اس کیس میں دائرہ اختیار حاصل نہیں تھا، جبکہ جج نینا پیلرڈ  نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ یہ فیصلہ وائس آف امریکا کی آواز کو "آنے والے وقت کے لیے خاموش" کر دیتا ہے۔

یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 14 مارچ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا، جس کے ذریعے USAGM اور چھ دیگر امریکی مالی امداد سے چلنے والے عالمی نشریاتی اداروں (جیسے ریڈیو فری یورپ، ریڈیو فری ایشیا) کو بند کرنے یا محدود کرنے کی کوشش کی گئی۔ 

اس حکم کے تحت اداروں کی فنڈنگ روک دی گئی اور صحافیوں و عملے کی دفاتر تک رسائی معطل کر دی گئی تھی۔

اپریل کے آخر میں ڈسٹرکٹ جج روائس لیمبرتھ نے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر منطقی قرار دیتے ہوئے ملازمین کو کام پر واپس بلانے کی اجازت دی تھی۔ تاہم، ہفتے کے دن اپیل کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ عمل دوبارہ روک دیا گیا۔

USAGM کی سینئر مشیر کاری لیک نے اس عدالتی فیصلے کو ٹرمپ اور صدارتی اختیارات کی بڑی فتح قرار دیا ہے۔

یہ قانونی جنگ اب مکمل اپیل کی طرف بڑھے گی، اور وائس آف امریکا سمیت کئی امریکی اداروں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وائس آف امریکا روک دی

پڑھیں:

امریکا نے پاکستان پر 10 فیصد کمی کے بعد علاقائی ممالک میں سب سے کم ٹیرف عائد کر دیا

اسلام آباد:

امریکا نے پاکستانی مصنوعات پر10 فیصد کمی کے بعد 19فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے جوبھارت سمیت دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔

امریکا کی جانب سے جاری کردہ نئی ٹیرف فہرست کے مطابق بھارت پر25فیصد، بنگلہ دیش، سری لنکا، ویتنام، تائیوان پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ یوں امریکا کے ساتھ تجارت میں پاکستان کو جنوبی ایشیا کے بڑے ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ترجیحی پوزیشن حاصل ہوگئی ہے۔

جمعے کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات پر خوشی کا اظہارکیا گیا ہے کہ نیا ٹیرف امریکی حکام کی جانب سے ایک متوازن پالیسی کی عکاسی کرتا ہے اور پاکستان کو جنوبی و جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ مسابقتی حیثیت فراہم کرتا ہے۔ٹیرف کی یہ سطح پاکستان کی برآمدی استعداد بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبے کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو گی۔

وزارتِ خزانہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی مشاورت کے بعد پرعزم ہے کہ موجودہ ٹیرف معاہدہ امریکی منڈی میں پاکستان کی موجودگی کو وسعت دینے کا ایک اہم موقع فراہم کریگا۔وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامریکی ٹیرف کم شرح سے عائد ہونے کے سبب امریکا کو پاکستانی برآمدات میں20فیصد تک اضافے کی توقع ہے۔

نئی ٹیرف ڈیل کے باعث امریکا کو نئی سرمایہ کاری کرنے پر ٹیکس رعایتیں بھی حاصل ہوں گی، امریکا کے ساتھ ٹریڈ ڈیل فائنل کرنے میں ایس آئی ایف سی کی معاونت کے علاوہ یہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقاتوں،پاکستان کی مؤثر اور فعال خارجہ پالیسی کا بھی نتیجہ ہے۔

اس پیش رفت میں وزیراعظم شہباز شریف،وزیرخارجہ اسحاق ڈارکے امریکی حکام سے موثر رابطوں اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی کامیاب اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا بھی اہم کردار ہے ۔

امریکی حکومت کی طرف سے دیگر ممالک پرلگائی گئی ٹیرف شرحوں میں جنوبی افریقا پر 30 فیصد،سوئٹزرلینڈ 39فیصد،ترکیہ اور اسرائیل 15فیصد،کینیڈا 35فیصد ،برطانیہ،برازیل، فاک لینڈ آئی لینڈز 10فیصد،میانمار، لائوس40فیصد،شام پر41 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے۔

پاکستان انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا 19 فیصد ٹیرف والے ممالک میں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ٹیرف اور پاکستان
  • گیس کیلئے کی گئی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد
  • انسٹاگرام نے صارفین کو بڑی سہولت سے محروم کردیا
  • امریکا نے پاکستان پر 10 فیصد کمی کے بعد علاقائی ممالک میں سب سے کم ٹیرف عائد کر دیا
  • پاکستان کا پہلی بار امریکی خام تیل درآمد کرنے کا معاہدہ، اکتوبر میں پہلی کھیپ کراچی پہنچے گی
  • ٹرمپ کی ٹیرف دھمکی کے بعد بھارت نے امریکا سے F-35 طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ کرلیا
  • صدر ٹرمپ کا صدارتی فٹنس ایوارڈز کی بحالی کا اعلان
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حکومتی فیصلے پر شرجیل میمن کا تحفظات کا اظہار
  • یوٹیلیٹی اسٹورز بالآخر بند، حکومت نے 54 سالہ سبسڈائزڈ نظام ختم کر دیا
  • امریکا نے فلسطین اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں