اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کردی۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے سلامتی کونسل کو خطے کی صورتحال پر باضابطہ بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان سلامتی کونسل کوبھارت کے جارحانہ اقدامات سے آگاہ کرےگا جبکہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی غیرقانونی اقدامات کو بھی اجاگر کیا گا۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے واضح کیا جائے گا کس طرح بھارتی جارحانہ اقدامات خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔اعلامیے کے مطابق سفارتی اقدام پاکستان کی عالمی برادری کے سامنے حقائق پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

کرک میں بارش سے تباہی، طغیانی کے باعث 2 افراد پانی میں بہہ گئے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل سلامتی کو کے مطابق

پڑھیں:

پاک، ایران سرحدی کراسنگ پوائنٹس مکمل طور پر فعال ہیں، دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی کراسنگ پوائنٹس کی بندش سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کردی  ۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ تمام سرحدی کراسنگ پوائنٹس مکمل طور پر فعال ہیں اور آمدورفت معمول کے مطابق جاری ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پاک ایران سرحد پر کسی بھی قسم کی بندش یا رکاوٹ کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور عوامی رابطے معمول کے مطابق جاری ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • یورپی وزرائے خارجہ کا ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ
  • ایران-اسرائیل کشیدگی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • پاک، ایران سرحدی کراسنگ پوائنٹس مکمل طور پر فعال ہیں، دفتر خارجہ
  • پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان ایک ارب ڈالر فنانسنگ کا معاہدہ
  • ایران میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے کے اہلِ خانہ اور غیر ضروری اسٹاف کے انخلا کا فیصلہ
  • پاکستان کا ایران سے غیر ضروری سفارتی عملے کے انخلاء کا فیصلہ
  • پاکستان کا ایران میں سفارتی عملے کے بعض ارکان کو اہلخانہ سمیت واپس بلانے کا فیصلہ
  • پاکستان کا ایران سے سفارتی عملہ واپس بلانے پر غور
  • پاکستان سمیت 21 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کی اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
  • مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ