واہگہ اور گنڈا سنگھ والا بارڈر پر جوش و جذبے کی گونج، پاکستانی قوم کا دشمن کو منہ توڑ پیغام
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
لاہور:
پاک-بھارت کشیدگی کے سائے میں بھی پاکستانی قوم کے حوصلے بلند اور وطن سے محبت کا جذبہ بارڈر پر امڈ آیا، لاہور کے واہگہ بارڈر پر اتوار کو عوام کا جم غفیر رینجرز کی پریڈ دیکھنے پہنچا جہاں جذبہ حب الوطنی عروج پر دکھائی دیا، فضا مسلسل اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی، مائیں اپنے دودھ پیتے بچوں کو گود میں اٹھائے واہگہ اور گنڈا سنگھ والا بارڈر پریڈ دیکھنے پہنچ گئیں۔
پاکستان رینجرز پنجاب کے شیردل جوان جب دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پریڈ کرتے، مونچھوں پر ہاتھ پھیرتے اور غرور سے سینہ تان کر کھڑے ہوتے، تو عوام تالیوں کی گونج میں اپنے محافظوں کو خراج تحسین پیش کرتے، یہ صرف پریڈ نہ تھی بلکہ ایک پیغام تھا کہ ہم متحد ہیں، تیار ہیں اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
مفتی عبدالرحیم اور مفتی طارق مسعود کی سربراہی میں علمائے کرام کا وفد بھی واہگہ باردڑ پہنچا، علمائے کرام نے بھارت کو واضح اور دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھول میں نہ رہے، پاکستان اور بھارت کے عوام کی آپس میں کوئی دشمنی نہیں، صرف مودی کی حکومت نے دماغ خراب کیا ہوا ہے، بھارت نے کوئی حماقت کی تو اسے ایسا منہ توڑ جواب ملے گا جسے وہ نسلوں تک یاد رکھے گا۔
پنجاب رینجرز کے جوانوں کی دلیرانہ چالوں اور گرج دار قدموں نے جہاں قوم کا خون گرما دیا، وہیں بھارتی فوجیوں کے چہرے بھی سنجیدہ ہوتے نظر آئے، اس بارڈر پر پریڈ صرف روایت نہیں بلکہ جذبے اور وقار کی علامت بن چکی ہے۔
دوسری جانب قصور کے گنڈا سنگھ والا بارڈر پر بھی روزانہ کی پریڈ میں نئی روح پھونکی گئی، اگرچہ یہاں کی پریڈ واہگہ سے مختلف ہوتی ہے، مگر جوش و جذبے میں کسی طور کم نہیں، پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کے جوانوں کے مابین بدن بولی کا مقابلہ بھی دیدنی تھا۔
حالیہ کشیدگی کے باعث گنڈا سنگھ والا بارڈر پر زیرو لائن پر لگے بیریئرز نہیں ہٹائے گئے، نہ ہی پرچم اتارنے کے روایتی موقع پر دونوں ممالک کے جوان ایک دوسرے کی حدود میں داخل ہوئے۔
پاکستان رینجرز کے افسر اظہر کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارتی دھمکیوں سے مرعوب نہیں کیا جاسکتا، ہمارے حوصلے اور بھی بلند ہو گئے ہیں، ہم اپنی سرحد کا دفاع کرنا جانتے ہیں، عام دنوں کی نسبت ہمارا عزم، ہمت اور حوصلے بلند ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ مناظر دیکھ کر دل خوش ہو گیا اور ہر پاکستانی کے دل میں یہی عزم ہے کہ دشمن نے اگر میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب صرف زبان سے نہیں، عمل سے بھی ملے گا۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے پاکستان رینجرز کے جوانوں پر گلاب کی پتیاں نچھاور کیں، گنڈا سنگھ والا بارڈر پر پاکستان کی نسبت بھارتی شہریوں کی تعداد نہہونے کے برابر تھی، بھارتی اسٹیڈیم خالی دکھائی دے رہا تھا جبکہ پاکستانی اسٹیڈیم میں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی۔
واہگہ بارڈر ہو یا گنڈا سنگھ والا پاکستانی قوم نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ وہ ہر حال میں اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وطن عزیز کی سلامتی، وقار اور خودمختاری کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان رینجرز
پڑھیں:
کرکٹ: مصافحہ نہ کرنے کا تنازعے پر پاکستانی موقف کی جیت؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) ایک اہم پیش رفت میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے تحت ایشیا کپ 2025 کے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کو ہٹا کر اب ان کی جگہ رچی رچرڈسن کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسیوں (پی ٹی آئی اور اے این آئی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک ذریعے کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی ہے، جبکہ گزشتہ روز انہیں ایجنسیوں نے یہ اطلاع دی تھی کہ پاکستان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
بدھ کے روز این ڈی ٹی اور ہندوستان ٹائژز جیسے بھارتی میڈیا اداروں نے بھارتی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے اطلاع دی کہ یہ تازہ پیش رفت پاکستان کے لیے کافی حوصلہ بخش ہے کیونکہ اب اینڈی پائکرافٹ پاکستان کے بقیہ مقابلوں کے دوران میچ ریفری نہیں ہوں گے اور ان کی جگہ یہ ذمہ داری ویسٹ انڈیز کے کرکٹر رچی رچرڈسن انجام دیں گے۔
(جاری ہے)
تاہم بعض میڈیا اداروں نے یہ خبریں بھی شائع کی ہیں کہ ابھی تک اس متنازعہ معاملے پرحتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
مصافحہ نہ کرنے کا تنازعہ کیا ہے؟بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اتوار کے روز ہونے والے میچ کے آغاز اور اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے منع کر دیا تھا۔ ٹاس کے وقت بھی بھارتی ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادو نے پاکستان کے کپتان سلمان آغا سے ہاتھ تک نہیں ملایا۔
اس معاملے میں پاکستانی ٹیم نے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کے خلاف بھی شکایت درج کرائی تھی کہ انہوں نے مبینہ طور پر سلمان آغا کو سوریہ کمار یادو سے مصافحہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
حالت یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ اس طرح کی اطلاعات تھیں کہ پاکستان نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے کی صورت میں اس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے پر غور کرنے کی بات کہہ دی تھی۔
اگر ایسا ہوتا تو یہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے کافی نقصان دہ ثابت ہوتا، تاہم تمام قیاس آرائیوں اور نجی ملاقاتوں کے بعد اس بات پر اتفاق کر لیا گیا کہ اینڈی پائکرافٹ متحدہ عرب امارات کے خلاف پاکستان کے اگلے میچ اورگروپ مرحلے کے پاکستان کے دیگر میچوں میں بطور ریفری ذمہ داری نہیں نبھائیں گے۔
یہ فیصلہ بھارت کے خلاف اتوار کے ہائی پروفائل میچ کے بعد پی سی بی اور آئی سی سی کے درمیان کشیدہ تعطل کے تناظر میں آیا ہے۔
اتوار کے کھیل کے بعد دونوں ٹیموں کے جذبات اس وقت بلند ہو گئے جب بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے بجائے پہلگام حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
بھارت پاکستان کشیدگی کا اثر کرکٹ پرپہلگام حملے کے بعد مئی کے اوائل میں دونوں ملکوں کے درمیان مختصر جنگ ہوئی تھی، جس کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تناؤ بہت زیادہ ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کھیل بھی اب سیاست کی نذر ہو چکا ہے۔
ایشیا کرکٹ 2025 ٹورنامنٹ کے دوران بھی کھیل سے زیادہ یہی تنازعہ سرخیوں میں ہیں۔ اس بات پر بحث کم ہو رہی ہے کہ ٹیم یا کسی خاص کھلاڑی کی کارکردگی کیسے رہی اور اس کے بر عکس بحث کا مرکزی موضوع بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے کرکٹ پر اثرات ہے۔
بھارتی میڈیا بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں ہے اور وہ بھی پاکستانی کھلاڑیوں یا پھر پی سی بی پر تنقید کرنے والی خبریں جلی حروف میں شائع کر رہا ہے۔
ایک نیا موضوع یہ گردش کر رہا ہے کہ اگر بھارتی ٹیم ٹورنامنٹ جیت جاتی ہے تو کیا وہ ایشیئن کرکٹ ٹیم کے سربراہ محسن نقوی سے ٹرافی حاصل کرے گی، جو پاکستان کے وزیر داخلہ ہیں۔ٹورنامنٹ کون جتتا ہے یہ الگ موضوع ہے اور ابھی کسی کو نہیں معلوم ہے، تاہم بھارتی میڈیا نے ابھی سے یہ خبریں شائع کرنا شروع کر دی ہیں، کہ ٹیم نے پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ پاکستانی افراد سے ٹرافی نہیں قبول کریں گے۔