واہگہ بارڈر پر قومی پرچم اتارنے کی تقریب میں شہریوں کی دیوانہ وار شرکت
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
سٹی42: واہگہ بارڈر پر آج شام پھر قومی پرچم اتارنے کی تقریب اور رینجرز کے دستہ کی روایتی پریڈ ہو رہی ہے۔
اس پریڈ میں ضوانوں کا جوش تو دیدنی ہے ہی، تقریب کو دیکھنے اور قومی ترانہ سننے کے لئے لاہور سے جانے والے ہزاروں پاکستانیوں کا جوش و جذبہ بیان کرنے کے لئے الفاظ کم پڑ رہے ہیں۔
پاکستانی عوام اس تقریب مین آج شام اس طرح شریک ہیں جیسے یہ قومی پرچم اتارنے کی رسمی تقریب نہ ہو بلکہ ہمسایہ ملک کے کینہ پرور حکمران کا یوم احتساب ہو۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
پرچم اتارنے کی تقریب کی دوران پاکستانی سائیڈ پر بنے انکلیوژر آج شام کھچا کھچ بھرے ہیں اور وہاں موجود مرد، خواتین لمحہ لمحہ بعد تکبیر کے فلک شگاف نعرے لگا رہے ہیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پرچم اتارنے کی
پڑھیں:
پروفیسر آفاقی کے اعزاز میںادارہ نورحق میں پروقار تقریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-02-18
کراچی( پ ر) رنگ نو ڈاٹ کام کے تحت اور ادارہ تعمیر ادب جماعت اسلامی کراچی کے اشتراک سے ملک کے ممتاز ادیب دانشور شاعر مفسر اقبالیات اور سیرت نگار پروفیسر خیال آفاقی کی ملک کیلئے بے مثال ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کے اعزاز میں ادارہ نور حق میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ،جس میں شہر کی نامور ادبی،علمی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت معروف ادیبہ مورخ اور مترجم پروفیسر ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر نے کی۔مہمان خصوصی ادیبہ و استاد محترمہ پروفیسر فرحت عظیم تھیں ،آل پاکستان جیولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد، ریجنل منیجر سلمان کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ نوید انجم مہمانان گرامی تھے ، تقریب سے نامور ادیبوں ،دانشوروں اور اساتذہ ڈاکٹر ثنا اللہ محمود، براڈ کاسٹر ریڈیو پاکستان اظہر جان، سابق صدر شعبہ اردو جامعہ اردو ،سرپرست اعلی رنگ نو پروفیسر سعید حسن قادری،شاعر محقق،ڈاکٹر رانا خالد محمود قیصر، سینئر صحافی وشاعر اختر سعیدی ،پروفیسر خواجہ قمر الحسن،شاعر و ادیب معراج جامعی،پروفیسر ڈاکٹر سہیل شفیق،بانی رنگ نو زین صدیقی ودیگر نے خطاب کیا۔ رنگ نو کی جانب سے پروفیسر خیال آفاقی کولائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا اوراجرک پیش کی گئی ۔تقریب میں مقررین نے کہا پروفیسر خیال آفاقی محض ادیب یا شخصیت کا نام نہیں یہ ایک عہد کانام ہے ۔آپ نے 70سے زیادہ کتب لکھیں ،سیرت النبی ؐ پر مثالی کام کیا ،آپ مفسر اقبالیات ہیں ،اقبالیات پر بھی ٓپ کا گراں قدر کام ہے ۔مقررین نے کہا کہ پروفیسر خیال آفاقی نے قلم کو ہمیشہ سچائی کو عام کرنے کیلئے استعمال کیا ،ان کی تخلیقات نئی نسل کیلئے روشن علمی خزانہ ہیں،پروفیسر خیال آفاقی سچے اور مخلص پاکستانی ہیں،دروغ گوئی اور مایوسی کی ان کے یہاں کوئی جگہ نہیںانہوں نے پی ٹی وی کیلئے ماضی میں کئی مقبول ڈرامے بھی لکھے، اس موقع پر رنگ نو ڈاٹ کام کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ پروفیسر خیال آفاقی کی بے مثال خدمات پر ستار امتیاز دیا جائے،ایوان میں موجود حاضرین نے قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔پروفیسر خیال آفاقی میں اپنے خطاب میں کہا کہ اہل قلم ہمیشہ سچ لکھیں۔بے حیائی لکھ کر اسے قلم کی حرمت کو مسخ نہ کریں ،قلم کی قسم قرآن مجید میں اللہ تعالی نے کھائی ہے اس قلم کی بڑی عظمت ہے۔
پروفیسر خیال آفاقی کے اعزاز میںتقریب سے سجاد ظہیر ودیگر مقررین خطاب کررہے ہیں