پاکستان نے بھارتی جنگی جنون کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ فوری طور پر بند کردیا۔

اس حوالے سے وزارت بحری امور نے باضابطہ حکم نامہ جاری کر دیا، جس کے تحت کوئی پاکستانی پرچم بردار بحری جہاز بھی بھارتی بندرگاہوں پر لنگر انداز نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 سیاح کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی تھی۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے جواب میں 24 اپریل کو بھارت سے ہر طرح کی براہِ راست اور کسی اور ملک کے ذریعے تجارت پر پہلے ہی پابندی عائد کر دی تھی۔

پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش بھی کی گئی، جس کا بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا، جبکہ چین، ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کی ہے۔

چین کے بعد ترکیہ نے بھی بھارتی جارحانہ بیانات پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستانی فوج کے سربراہ پر کانگریس کا بیان، بی جے پی برہم کیوں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) بھارت کی ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا کہنا ہے کہ چونکہ امریکہ نے ایسی "جعلی خبروں" کی تردید کر دی ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فوجی پریڈ کے لیے واشنگٹن دعوت دی گئی تھی، اس لیے اپوزیشن کانگریس پارٹی کو اب اپنی "غلط بیانی" کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔

واضح رہے کہ بھارتی میڈیا میں گزشتہ ہفتے یہ خبریں بڑے زور شور سے نشر کی جا رہی تھیں کہ امریکہ نے اپنی "سالانہ فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے پاکستانی فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر کو بھی دعوت دی" ہے۔

کانگریس پارٹی نے انہیں خبروں کی بنیاد پر مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور اسے بھارتی سفارت کاری کے لیے ایک "بڑا دھچکا" قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع پر ثالثی کی باضابطہ پیشکش

پاکستان کے فوجی سربراہ امریکہ کے دورے پر ہیں، تاہم انہیں چودہ جون کی امریکی فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے دعوت نہیں دی گئی تھی اور نہ ہی انہوں نے اس پریڈ میں شرکت کی۔

کانگریس 'پاکستان کی ترجمان' ، بی جے پی کا الزام

بی جے پی نے امریکی وضاحت کے بعد کہ اس حوالے سے "خبریں جعلی ہیں" کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کی "ترجمان" کے طور پر کام کر رہی ہے اور بین الاقوامی فورم پر "بھارت کو شرمندہ" کر رہی ہے۔

مسئلہ کشمیر دو ملکوں کا نہیں بلکہ عالمی تنازع ہے، بلاول بھٹو

بی جے پی کے ایک سینیئر رہنما نشی کانت دوبے نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، "جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ عاصم منیر امریکہ جا رہے ہیں اور اس بارے میں ایک لمبی پریس کانفرنس بھی کی۔ تاہم پتہ چلا کہ منیر نہیں جا رہے۔ اس طرح وہ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں، پاکستان کے ترجمان کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔

۔۔۔ پاکستان مسلم لیگ اور جے رام رمیش میں کیا فرق ہے؟"

واضح رہے کہ اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے جنرل عاصم منیر کو مدعو کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ "فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے کسی بیرونی رہنما کو دعوت نہیں دی گئی اور اس حوالے سے خبریں غلط" ہیں۔

بی جے پی نے کانگریس کے دعوؤں کو مسترد کیا اور جے رام رمیش پر بھارت کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے "غلط معلومات پھیلانے" اور "تشدد بھڑکانے" کا الزام لگایا۔

بھارت 'جھگڑنے والی ایک بے قابو طاقت' ہے، پاکستانی وفد

بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، "وزیر اعظم مودی کے خلاف اپنی دشمنی کی وجہ سے، جے رام رمیش نے غیر ذمہ دارانہ طور پر جھوٹے دعووں کو بڑھاوا دیا، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے آرمی چیف، جنرل عاصم منیر کو امریکی پریڈ میں مدعو کیا گیا ہے۔

"

ایکس پر ایک پوسٹ میں دوبے نے مزید کہا کہ یہ کانگریس کی حکومتوں کی غلط خارجہ پالیسی کے سبب ہی "خالصتانی انتہا پسندی کا عروج" ہوا اور جس کے بین الاقوامی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

پاکستان، بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے، بلاول بھٹو

کانگریس پارٹی نے کیا کہا تھا؟

کانگریس پارٹی کے سرکردہ رہنما جئے رام رمیش سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ واشنگٹن میں ہفتہ کے روز کی امریکی فوجی پریڈ کے لیے پاکستانی فوج کے سربراہ کو مدعو کرنا، بھارتی سفارت کاری کے لیے ایک "بڑا دھچکا" ہے۔

کانگریس کے کمیونیکیشن انچارج جئے رام رمیش نے امریکی دعوت نامے کا دعویٰ کرنے والی میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا تھا، "یہ وہی شخص ہیں، جنہوں نے پہلگام کے دہشت گردانہ حملوں سے عین قبل ایسی اشتعال انگیز اور اکسانے والی زبان میں بات کی تھی۔ واقعی میں امریکہ کر کیا رہا ہے؟ یہ تو بھارت کے لیے ایک اور بڑا سفارتی دھچکا ہے۔

"

بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن بے تاب بھی نہیں، پاکستان

جنرل عاصم منیر کا دورہ امریکہ؟

پاکستان کے معروف میڈیا ادارے ڈان کی اطلاع کے مطابق جنرل منیر امریکہ کے ساتھ فوجی اور اسٹریٹیجک تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پانچ روزہ سرکاری دورے پر امریکہ میں ہیں۔ اخبار کے مطابق ان کے دورے کا فوجی پریڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

بھارت 'آبی تنازعے پر پہلی ایٹمی جنگ‘ کی بنیاد رکھ رہا ہے، بلاول

اطلاعات کے مطابق فوجی سربراہ امریکی دورے کے دوران دہشت گردی اور سکیورٹی کے تعاون جیسے امور پر بات چیت کریں گے اور وہ واشنگٹن سے کہیں گے کہ وہ پانی کی تقسیم پر بات چیت کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نیوی کا انڈین شہری کی کھلے سمندر میں مدد کیلئے آپریشن
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے بھارتی عملے کو طبی امداد کی فراہمی
  • مسئلہ کشمیر پر  بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
  • طاقت کا مظاہرہ : امریکا نے مشرق وسطیٰ کیجانب دوسرا طیارہ بردار بحری بیڑا روانہ کر دیا
  • چین نے طیارہ بردار بحری جہاز پہلی بار کھلے بحرالکاہل میں بھیج دیئے
  • جی سیون اجلاس میں بھارت کو بڑی سبکی، نام اور پرچم منظر سے غائب کردیاگیا
  • آبنائے ہرمز میں 3 بحری جہازوں میں تصادم، امارات نے 24 افراد کو ریسکیو کرلیا
  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا خیبرپختونخوا میں بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • پاکستانی فوج کے سربراہ پر کانگریس کا بیان، بی جے پی برہم کیوں؟